نئے قانون میں غیر ملکی کارکنوں کےلیے ملازمت کے معاہدے اہم ہوں گے۔
وزارت افرادی قوت کی جانب سے ہینڈ بل جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ملازمت کے معاہدے کی رجسٹریشن نجی شعبے کےلیے ہے تاکہ نیا لاگو ہونے والے قانون پر بہتر طورپرعمل کیا جاسکے۔
ویب نیوز ’اخبار 24 ‘ کے مطابق ورک ایگریمنٹ کی رجسٹریشن کے حوالے سے وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ رجسٹر کیے جانے والے ملازمت کے معاہدے کو جامع انداز میں مرتب کیا گیا ہے جس کا مقصد مملکت میں لیبرمارکیٹ کومنظم کرنا ہے۔
رجسٹریشن کے اہداف کے حوالے سے وزارت کا کہنا ہے کہ یکساں ملازمت کے معاہدے سے دوطرفہ حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ وزارت کے پلیٹ فارم ’مدد‘ میں رجسٹرکیے جانے والے معاہدے کی اہمیت وزارت میں تسلیم کی جائے گی جس سے فریقین کے حقوق کو تحفظ ملے گا اور کسی بھی اختلاف کی صورت میں معاہدے کے نکات کے تحت فیصلہ کیاجائے گا۔
یکساں معاہدے کی ایک کاپی اجر اور دوسری اجیر کے پاس ہو گی فریقین معاہدے کی منظوری کے بعد اسے وزارت کے پلیٹ فارم ’مدد‘ پررجسٹرکرانے کے لیے اپ لوڈ کیا جائے گا جس کے بعد کارکن کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ 7 دن کے اندر اس پر عمل کرے اگر مقررہ مدت کے دوران معاہدے پرعمل شروع نہ کیا جائے تو وہ ازخود معطل ہو جائے گا۔
اگر کارکن معاہدے کو منظور نہیں کرے گا تو اسے 7 دن کی مہلت ہو گی اس دوران وہ اپنے اعتراض کے بارے میں آجر کوتحریری طور پر مطلع کرے ۔
واضح رہے سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت کی جانب سے غیر ملکی کارکنوں کےلیے ملازمت کے نئے قوانین مرتب کیے جارہے ہیں جس کے تحت کارکنوں کو یہ سہولت ہوگی کہ وہ بہتر جگہ روزگار حاصل کرسکے اس کےلیے انہیں اپنی مطلوبہ کمپنی یا ادارے سے ورک ایگریمنٹ حاصل کرنا ہو گا۔
نئے قانون میں ورک ایگریمنٹ ہی اہم ہو گا جس کے تحت کارکن مملکت میں قانونی طور پر کسی بھی جگہ کام کرنے کا اہل ہو سکے گا ۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں