پاکستان سپر لیگ میں شامل کی گئی چھٹی ٹیم ملتان سلطانز ہر گزرتے ایونٹ کے ساتھ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ رواں سیزن کے لیے سکواڈ کے انتخاب میں سلطانز کی مینجمنٹ نے کافی سوجھ بوجھ سے کام لیتے ہوئے ایک متوازن ٹیم تشکیل دی ہے۔
اس سیزن میں شامل غیر ملکی کھلاڑیوں میں سے بہترین ملتان سلطانز کے سکواڈ کا حصہ ہیں لیکن پلیئنگ الیون میں صرف چار غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی اجازت ہے اس لیے کپتان کو فائنل الیون بنانے میں کافی دشواری ہو سکتی ہے۔
انگلینڈ کے ایڈم لیتھ، آسٹریلیا کے کرس لین، ویسٹ انڈیز کے کارلوس بریتھ ویٹ، جنوبی افریقہ کے ریلی ریسو، انگلینڈ کے جیمز وینس اور جنوبی افریقہ کے عمران طاہر ملتان سلطان کے سکواڈ میں شامل ہیں۔
غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ آل راؤنڈر شاہد آفریدی اور وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کی ملتان سلطانز میں شمولیت کے بعد سکواڈ مزید مضبوط بن چکا ہے۔
قومی ٹیم سے ریٹائیرمنٹ کے بعد بھی شاہد آفریدی کے بغیر کوئی بھی لیگ ادھوری لگتی ہے اور آج بھی ہر ٹیم کی خواہش ہوتی ہے کہ بوم بوم آفریدی ان کی ٹیم کا حصہ ہوں۔ شاہد آفریدی ملتان سلطانز کی جانب سے اب تک بڑی اننگز تو نہیں کھیل پائے لیکن شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد اب بھی شاہد آفریدی کی وجہ سے کرکٹ دیکھتی ہے۔
وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان اس سے پہلے کراچی کنگز کا حصہ تھے لیکن ان کو زیادہ مواقع نہیں مل سکے لیکن ان کی حالیہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے امید کی جارہی ہے کہ اس بار ان کو بھرپور موقع دیا جائے گا۔
سہیل تنویر، سہیل خان اور عثمان قادر ملتان سلطانز کی باولنگ لائن کے اہم ہتھیار ہوں گے۔ عثمان قادر نے حال ہی میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا ہے اور اب زیادہ پر اعتماد انداز میں پی ایس ایل کے دوران ایکشن میں نظر آئیں گے لیکن جنوبی افریقہ کے عمران طاہر کی موجودگی میں کپتان عثمان قادر کو ترجیح دیں گے یا عمران طاہر کو کھلائیں گے، یہ دلچسپ سوال ٹورنامنٹ کے پہلے فیز تک برقرار رہے گا۔
ٹی ٹونٹی سپیشلسٹ سہیل تنویر ملتان سلطان کی بالنگ لائن کو تجربہ فراہم کریں گے۔ پی ایس ایل میں سہیل تنویر اب تک 48 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں اور پی ایس ایل میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باولرز کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہیں۔
کوئٹہ گلیڈئیٹرز کے بعد سہیل خان اس بار ملتان سلطانز کی نمائندگی کریں گے۔ اس سے پہلے وہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کی بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔ ملتان سلطانز کی باولنگ لائن سہیل خان پر اس بار کافی انحصار کرے گی۔