اخبار 24 کے مطابق وزارت کا کہنا ہے کہ لائحہ عمل ماحولیاتی قانون کی دفعہ اڑتالیس کے مطابق تیار کیا گیا ہے اور یہ سعودی عرب میں موجود تمام افراد پر لاگو ہوگا۔
اس کا مقصد درخت کاٹنے، کوئلے، لکڑیاں درآمد کرنے اور ذخیرہ کرنے والی تمام سرگرمیوں سے ہے۔ اس کے تحت جنگلی حیاتیات کو نقصان پہنچانے سے روکنا اور درختوں کو کاٹنے پر پابندی موثر بنانا ہے۔
وزارت ماحولیات نے بیان میں کہا کہ تحفظ ماحولیات قانون کی خلاف ورزی پر ایک ہزار ریال سے لے کر دو ملین ریال تک کا جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔
خلاف ورزی دہرانے پر جرمانہ دگنا کردیا جائے گا۔ بغیر لائسنس سعودی عرب کے کسی بھی علاقے میں لکڑیاں جمع کرنا، ذخیرہ کرنا، فروخت کرنا اور منتقل کرنا قابل سزا جرم ہے۔
اندرون ملک بغیر لائسنس لکڑیوں کا کاروبار نہیں کیا جاسکتا۔ بغیر لائسنس درآمدی کوئلے اور لکڑیاں ذخیرہ کرنے اور بیچنے پر بھی پابندی ہے۔ درختوں کو جلانا منع ہے اور محفوظ قومی جنگلات کے درخت کاٹنا جرم ہے۔
بیان میں وزارت ماحولیات کا کہنا تھا کہ اگر ایک برس کے دوران دوسری بار خلاف ورزی ریکارڈ پر آئی تو ایسی صورت میں دس برس تک قید یا تیس ملین ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔