عموماً دیکھا گیا ہے کہ بیشتر سیاست دان لکھنے والوں اور صحافیوں کے متعلق دوہرے رویے کا شکار ہوتے ہیں۔ جب یہ اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو انھیں ہر لکھنے والے میں جمہوریت کا چراغ جلتا نظر آتا ہے اور جب یہی سیاست دان حکومت میں آجاتے ہیں تو وہی لفظ جن کی بے باکی پر وہ عش عش کرتے تھے انھی کو بغاوت تصور کرتے ہیں۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان ایسے نہیں تھے۔ وہ اپوزیشن میں بھی اتنے ہی دوست تھے جتنے وزیر کے عہدے پر براجمان ہو کر رہے۔ ان کی شخصیت کے بھی اگرچہ دو روپ تھے مگر اس کی تفصیل کچھ مختلف ہے۔
مزید پڑھیں
-
اسحق ڈار کو مشاہد اللہ نے کیا مشورہ دیا؟Node ID: 331871
-
لگتا ہے فواد چوہدری کابینہ میں نہیں رہیں گے،مشاہد اللہNode ID: 397776
-
مشاہد اللہ خان کا انتقال، ’غیر معمولی ساتھی ہمیں چھوڑ گئے‘Node ID: 542051