Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انسانی حقوق کے حوالے سے اصول پسندی کا مظاہرہ کریں‘

عواد بن صالح العواد نے آن لائن اجلاس سے خطاب کیا- (فوٹو ہیومن رائٹس کمیشن ٹوئٹر)
سعودی عرب میں ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ عواد بن صالح العواد نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے وژن 2030 کے تحت حالیہ برسوں کے دوران انسانی حقوق میں 90 بڑی اصلاحات کی ہیں'  
اخبار 24 کے مطابق العواد نے  یہ بات اقوام متحدہ کے ماتحت انسانی حقوق کونسل کے 46 ویں سیشن کے اعلی سطحی آن لائن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔

جن قوانین کا اعلان کیا وہ تاریخی اصلاح کی آئینہ دار ہیں- (فوٹو ہیومن رائٹس کمیشن ٹوئٹر)

عواد بن صالح العواد نے کہا کہ  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے انسانی حقوق کے شعبے میں جن قوانین کا اعلان کیا وہ تاریخی اصلاح کی آئینہ دار ہیں۔ ان کی بدولت انسانی حقوق، قانون کی بالادستی اور انصاف کے سفر میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق میں کی جانے والی بیشتر اصلاحات کا فائدہ خواتین کو پہنچا اور زیادہ تر اصلاحات خواتین کے حقوق کے بارے میں کی گئی ہیں۔
ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ  کا کہنا تھا کہ سعودی عرب انسانی  حقوق کونسل ، انسانی حقوق کی ہائی کمشنری اور اقوام متحدہ کے تمام اداروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ غیر جانبداری کے اصولوں کی پابندی کریں۔ دنیا کے مختلف ممالک کے یہاں ثقافتی تنوع کا احترام کریں- مقامی معاشروں کی قدروں سے ٹکرانے والی خاص ثقافت کے تسلط کی کوششوں کا مقابلہ کریں۔ انسانی حقوق کے حوالے سے اصول پسندی کا مظاہرہ کریں اور اس سلسلے میں ’منتخب امور‘ کا طریقہ کار نہ اختیار کریں۔ 
انہوں نے زور دے کر کہا کہ سعودی عرب  انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے سلسلے میں اعلی معیار کی جہت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ اس حوالے سے وہ سماجی اقدار، قائدین کے عزم اور اپنے عوام کی حقیقت پسندی سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ 
عواد بن صالح العواد نے مزید کہا کہ  سعودی عرب انسانی حقوق کے مسائل کو سیاسی رنگ دینے اور ان سے نمٹنے کے سلسلے میں خود اختیار کردہ معاملات کو اٹھانے اور ان سے کسی بھی شکل میں ناجائز فائدہ اٹھانے کو مسترد کرتا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: