پاکستان کی حکومت نے کورونا وائرس کی پہلی لہر کے اختتام پر پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے حوالے سے اپنے اہداف کا از سر نو تعین کرتے ہوئے طے کیا تھا کہ آئندہ ایک سے دو برس کے دوران بیرون ملک بھیجے جانے والے ورکرز کی تعداد سالانہ آٹھ لاکھ تک جبکہ ترسیلات زر سالانہ 30 ارب ڈالر تک پہنچائے جائیں گے۔
حکام کے مطابق ’کورونا وبا کی دوسری لہر کے باعث سفری اور ویزہ پابندیوں کے باعث ان اہداف کو حاصل کرنے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ موجودہ صورت حال میں ترسیلات زر کا سلسلہ تو بہتری کی جانب گامزن ہے تاہم بیرون ملک روزگار کے لیے جانے والوں کی تعداد میں کمی کا رجحان ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کی سماعت کیلئے عدالتیںNode ID: 410936
-
اوورسیز پاکستانیوں کے بینک اکاؤنٹس کی آن لائن تصدیقNode ID: 503971