پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ڈکیتی کی وارداتوں میں پولیس کوایک نئے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ بیشتر وارداتوں میں ڈکیت کورونا سے بچاؤ کے ماسک پہنے ہوئے ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے شناخت میں پولیس کو دقت کا سامنا ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں گذشتہ ہفتے ہونے والی ایک ڈکیتی جس میں ڈاکو نصیر آباد کے علاقے سے 22 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے، انہوں نے بھی ماسک پہن رکھے تھے۔
مدعی محمد اقبال نے اردو نیوزکو بتایا کہ ’ تین ڈاکو شام ساڑھے سات بجے گھر میں گھس آئے، انہوں نے کورونا سے بچاؤ والے سرجیکل ماسک پہنے ہوئے تھے لیکن محسوس ہوتا ہے وہ کافی روز تک ریکی کرتے رہے ہیں کیونکہ انہیں پتا تھا میں کس وقت گھر آتا ہوں۔‘
مزید پڑھیں
-
کراچی،اسٹریٹ کرائم میں پولیس اہلکار ملوث؟Node ID: 327921
-
ڈاکو سامان کے بجائے دعائیں لے گئےNode ID: 444581
-
شوہر کی رقم ہڑپ کرنے کے لیے ایئرپورٹ پر ’ڈکیتی‘Node ID: 506341
بقول ان کے ’اب مجھے اس بات کا اندازہ نہیں کہ میں ان کو پہچان سکتا ہوں یا نہیں، پولیس تفتیش کررہی ہے لیکن ابھی تک ڈاکوؤں کا کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔‘
فروری کے وسط میں لاہور ہی کی ایک فارمیسی میں ڈکیتی کی ہوئی جس میں تینوں ڈاکوؤں نے سرجیکل ماسک پہنے ہوئے تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے باوجود پولیس ابھی تک انہیں گرفتار نہیں کر سکی۔
گلشن راوی میں فارمیسی کے مالک محمد عبداللہ نے بتایا کہ ’ہمیں اس وقت پتا چلا جب تین افراد نے اسلحہ تان لیا اور کیش شاپنگ بیگ میں ڈالنا شروع کیا، وہ یہ بھی دیکھ رہے تھے کہ جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں لیکن شاید ماسک کی وجہ سے انہیں اس کی زیادہ پرواہ نہیں تھی۔‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’پولیس ڈکیتی کی فوٹیج ساتھ لے گئی لیکن ابھی تک پتہ نہیں چل سکا کہ ڈاکو کون تھے، کیونکہ انہوں نے بھی ماسک پہن رکھے تھے۔‘
پنجاب کے ڈی آئی جی آپریشن سہیل سکھیرا سمجھتے ہیں کہ ڈکیتی کی وارداتوں میں تبدیلی آئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’یہ بات درست ہے کہ ڈاکو اب اکثر وارداتوں میں فیس ماسک استعمال کررہے ہیں اب چونکہ جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوتے ہیں اس لیے بھی ان کی واردات کے طریقوں میں فرق آیا ہے۔‘
اس سوال کے جواب میں کہ کیا اس سے ڈاکوؤں کو شناخت کے مسائل پیدا نہیں ہوئے؟ سہیل سکھیرا کا کہنا تھا ’ایک حد تک تو فرق پڑا ہے لیکن پولیس کے پاس ایسے روایتی طریقے بہت ہیں، جن کی مدد سے ایسے گروہ پکڑے جاتے ہیں جیسے کہ پولیس کا جاسوسی کا نظام بہت اچھا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’جب بھی کوئی نیا گروپ متحرک ہوتا ہے تو پولیس کے مخبر بھی ایکٹیو ہوجاتے ہیں۔ ابھی ہم نے ایک گینگ پکڑا ہے جس نے پنجاب میں دس ڈکیتیوں کا اعتراف کیا ہے جن میں سے بیشتر انہوں نے ماسک پہن کر ہی کی تھیں۔‘
