Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیپیٹل ہل میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی میں توسیع کا عندیہ

سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں کے کانگریس پر حملے کے بعد نیشنل گارڈز تعینات کیے گئے تھے۔ فوٹو روئٹرز
امریکی کانگریس پر ایک مرتبہ پھر حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پینٹاگون نے نیشنل گارڈز کی تعیناتی میں توسیع کا عندیہ دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کیپیٹل ہل کی پولیس نے پینٹاگون سے درخواست کی ہے کہ کانگریس کی سیکیورٹی پر مامور نیشنل گارڈز کی تعیناتی میں توسیع کی جائے۔
یاد رہے کہ چھ جنوری کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس پر حملہ کیا تھا جس کے بعد کیپیٹل ہل کی سیکیورٹی کے لیے نیشنل گارڈز تعینات کیے گئے تھے۔
حملے کے بعد سے کیپیٹل ہل کی حفاظت کے لیے گرد و نواح میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے علاوہ پانچ ہزار نیشنل گارڈز کو پولیس کی مدد کے لیے متحرک کیا گیا تھا۔ تاہم نیشنل گاڑدز کو کانگریس کی سیکیورٹی کے لیے 12 مارچ تک تعینات کیا گیا تھا۔
محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے کیپیٹل پولیس کی جانب سے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند ماہ کے لیے نیشنل گارڈز کی تعیناتی میں توسیع کا کہا گیا ہے۔
جان کربی نے کانگریس کی سیکیورٹی کے خطرے کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں فراہم کیں، تاہم کیپیٹل پولیس کے قائم مقام سربراہ نے گزشتہ ماہ شدت پسند گروہوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہونے کی تصدیق کی تھی۔
قائم مقام پولیس سربراہ یوگانندا پٹمن نے کہا تھا کہ شدت پسند گروہوں نے صدر جو بائیڈن کے سٹیٹ آف دا یونین خطاب میں رکاوٹ پیدا کرنے کی دھمکی دی ہے۔
امریکی صدر کے کانگریس کےدونوں ایوانوں سے مشترکہ خطاب کی تاریخ کا فی الحال اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی سے جب کیپیٹل ہل پر حملے کی دھمکیوں کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ چھ جنوری کے بعد حالات بدل گئے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اراکین کانگریس محفوظ ماحول میں کام کرنے کے مستحق ہیں۔
چھ جنوری کو ہونے والے حملے میں ملوث 270  سے زیادہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

شیئر: