میگھن کے الزام باعثِ تشویش ہیں، پورا خاندان افسردہ ہے: بکنگھم پیلس نے خاموشی توڑ دی
میگھن کے الزام باعثِ تشویش ہیں، پورا خاندان افسردہ ہے: بکنگھم پیلس نے خاموشی توڑ دی
منگل 9 مارچ 2021 21:24
ملکہ سے منسوب بیان کے مطابق ’تمام خاندان ہیری اور میگھن کو گزشتہ سالوں میں درپیش مشکلات کا جان کر افسردہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)
بکنگھم پیلس نے برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کے دھماکہ خیز دعوؤں پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔
برطانوی اخبار گارجین کے مطابق ملکہ برطانیہ کی جانب سے بکنگھم پیلس کے بیان میں کہا گیا کہ پوری فیملی کو یہ جان کر بہت دکھ ہوا ہے کہ ہیری اور میگھن کے لیے پچھلے چند سال کتنے چیلنجنگ رہے۔
بکنگھم پیلیس کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں کہا گیا کہ ملکہ الزبتھ دوئم شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کو درپیش مشکلات پر افسردہ ہیں اور شاہی خاندان پر نسل پرستی کے الزامات کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔
بیان کے مطابق ’جوڑے کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات بالخصوص نسلی پرستی باعث تشویش ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’کچھ یادیں مختلف ہوسکتی ہیں مگر ان کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور خاندان کے ذریعے اسے نجی طریقے سے حل کیا جائے گا۔ ہیری، میگھن اور آرچی ہمیشہ خاندان کے پیارے رہیں گے۔‘
یاد رہے کہ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق برطانیہ کے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے اتوار کو معروف امریکی ٹی وی میزبان اوپرا ونفری کو دو گھنٹے کا طویل انٹرویو دیا تھا۔
شاہی خاندان سے ایک سال قبل علیحدگی کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں میگھن مرکل کا کہنا تھا کہ ’انہیں شاہی خاندان کی جانب سے تحفظ نہیں ملا، شاہی خاندان کو یہاں تک اعتراض تھا کہ ہمارے بچے کی رنگت کالی ہوگی۔ بچے کی پیدائش کے بعد شاہی خاندان کی تصویر کھنچوانے کے بارے میں پوچھا تک نہیں گیا۔‘
شاہی خاندان پر نسل پرستی کا الزام لگاتے ہوئے میگھن نے کہا تھا کہ ’شاہی خاندان کے افراد نہیں چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا یا بیٹی شہزادہ یا شہزادی بنے۔‘
میگھن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’وہ شاہی خاندان سے اس قدر ناخوش تھیں کہ انہوں نے خود کشی کے بارے میں بھی سوچا کیونکہ انہوں نے ذہنی دباؤ میں شاہی خاندان سے مدد چاہی تھی لیکن ان کی مدد نہیں کی گئی۔‘
ان سے پوچھا گیا کہ کیا خودکشی کے یہ خیالات انہیں اس وقت آئے جب وہ ماں بننے والی تھیں؟ اس پر میگھن کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت بہت واضح تھا۔‘
’شاہی خاندان کا حصہ بننے کے بعد مجھے خاموش کرا دیا گیا، میں نہیں جانتی تھی کہ شاہی خاندان کا فرد ہونا کیسا ہوتا ہے، میری کردار کشی کی گئی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’میں مزید زندہ نہیں رہنا چاہتی تھی، اور یہ ایک بالکل واضح، حقیقی اور خوفناک سوچ تھی، اور مجھے یاد ہے کہ ’ہیری نے اس وقت کس طرح مجھے سنبھالا اور میری مدد کی۔‘
ایک سوال پر میگھن مرکل کا کہنا تھا کہ ’یہ دعویٰ غلط ہے کہ شہزادی کیٹ مڈلٹن ان کی وجہ سےغمزدہ ہوئیں۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’کیٹ مڈلٹن نے ان سے معافی مانگی، غلطی تسلیم کی اور پھول بھی پیش کیے۔‘
اس موقع پر شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ’شاہی خاندان کے ساتھ اختلافات کی بنیاد پر اپنی والدہ کی تکلیف سے متعلق سوچ کر میرا دل ٹرپتا ہے کیونکہ میں اور میگھن مرکل ایک ساتھ ہیں جبکہ شہزادی ڈیانا اس طرح کی صورت حال میں تنہا تھیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے شاہی خاندان میں رہنے کی ہر ممکن کوشش کی۔‘
شہزادہ ہیری نے کہا کہ ’انہیں اپنے والد شہزادہ چارلس کی جانب سے حمایت نہیں ملی، اور برطانوی شاہی نے ان کی اہلیہ میگھن کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا اس سے ان کی والدہ شہزادی ڈیانا ناراض اور پریشان ہوتیں۔‘