آئی سی سی کے انڈین نژاد چیف ایگزیکٹو کو جبری رُخصت پر بھیج دیا گیا
مانو سواہنے نے 2019 میں تین سالہ معاہدے کے تحت آئی سی سی میں عہدہ سنبھالا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹو مانو سواہنے کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو مانو سواہنے کے خلاف تحقیقات میں الزامات ثابت ہونے کے بعد انہیں جبری رخصت پر بھیجا گیا ہے۔
اے ایف پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ آئی سی سی نے چیف ایگزیکٹو مانو سواہنے کے خلاف الزامات کی نوعیت کے بارے کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔
انڈین نژاد مانو سواہنے نے اپریل 2019 میں تین سالہ معاہدے کے تحت آئی سی سی میں بطور چیف ایگزیکٹو عہدہ سنبھالا تھا۔ اس سے قبل وہ مانچسٹر یونائیٹڈ کے نان ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق آئی سی سی عہدیدار نے مانو سواہنے پر عائد الزامات کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم انڈین میڈیا نے آئی سی سی میں کچھ فیصلوں اور عملے کے ساتھ نامناسب رویے کے بارے بتایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مونو سواہنے پر آسٹریلیا، انگلینڈ اور انڈیا کے بورڈ ممبران کے ساتھ مستقبل میں آئی سی سی ایونٹس کے حوالے سے بھی اختلاف پایا جاتا تھا۔
اے ایف پی کو آئی سی سی کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ’مانو سوہنے کو جبری رخصت پر بھیجنے کے بعد مزید کاررؤائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔‘
مانو سواہنے انڈیا کے کرکٹ نشریاتی ادارے ای ایس پی این سٹار نیٹ ورک کے ساتھ بھی منسلک رہے ہیں اور آئی سی سی نے اپنے ٹیلی ویژن ریونیو کو بڑھانے کے لیے ان کی خدمات حاصل کی تھیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مانو سواہنے کے خلاف 2017 میں سنگاپور سپورٹس اینڈ انٹرٹینمٹ کمپلیکس میں بھی شکایات سامنے آئیں تھیں جس کے بعد انہیں مستفی ہونا پڑا تھا۔