Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین لگوانے کے کتنے روز بعد آپ کورونا سے محفوظ ہوتے ہیں؟

پاکستان میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگانے کا عمل 10 مارچ سے شروع ہوا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں طبی عملے اور 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ’ملک میں 4 لاکھ سے زائد افراد کو کورونا ویکسین لگائی جاچکی ہے۔‘
تاہم اب بھی عوامی سطح پر کورونا ویکسین کے موثر ہونے کے حوالے سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔  
ان سوالات کو اس وقت مزید تقویت ملی جب وزیراعظم عمران خان  کورونا ویکسین لگوانے کے دو روز بعد ہی کورونا کا شکار ہو گئے۔
ماہرین نے ایسے سوالات پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’کورونا ویکسین مکمل خوراک حاصل کرنے کے دو سے تین ہفتے بعد ہی مکمل طور پر کارآمد ثابت ہوتی ہے۔‘ 
مزید پڑھیں
ویکسین لگوانے کے کتنے روز بعد آپ کورونا سے محفوظ ہوتے ہیں؟ 
اسلام آباد کے شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے ماہر وبائی امراض ڈاکٹر اعجاز کہتے ہیں کہ عمومی طور پر کوئی بھی ویکسین لگوانے کے دو ہفتے بعد اپنا ردعمل ظاہر کرنا شروع کرتی ہے۔
’وزیراعظم کو دو روز قبل پہلی خوراک لگائی گئی تھی جبکہ ویکسین کی دوسری خوراک حاصل کرنے کے دو ہفتے بعد جسم میں اینٹی باڈیز بننا شروع ہوتے ہیں۔‘  
ڈاکٹر اعجاز کی سربراہی میں پاکستان میں کورونا ویکسین کے کلینکل ٹرائلز بھی کیے گئے تھے۔ چینی کمپنی کی تیار کردہ ویکسین سے متعلق انہوں نے مزید بتایا کہ ‘ایسا نہیں کہ ویکسین لگوانے سے کوئی کورونا کا شکار ہو جاتا ہے، ویکسین کا کورس مکمل ہونے کے دو ہفتے بعد جسم میں وائرس سے لڑنے کی صلاحیت آتی ہے۔‘  
ماہر وبائی امراض اور عالمی ادارہ صحت کے سابق رکن ڈاکٹر جواد اصغر کہتے ہیں کہ کورونا ویکسین کی پہلی خوراک حاصل کرنے کے بعد بھی آپ کورونا وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں، ’ایسا نہیں ہے کہ آپ نے پہلی خوراک لگوائی اور آپ مکمل طور پر محفوظ ہو جائیں گے بلکہ ویکسین کو اپنا کام کرنے کے لیے مکمل خوراک کے بعد دو سے تین ہفتے درکار ہوتے ہیں۔‘  

ماہرین کے مطابق ’سائنو فارم ویکسین چھ ماہ سے ایک سال تک کورونا وائرس سے محفوظ رکھتی ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے کیس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’انہیں دو روز قبل پہلی خوراک دی گئی تھی لیکن وہ پھر بھی کورونا کا شکار ہوگئے کیونکہ ابھی انہیں پہلی خوراک ہی دی گئی تھی،‘
’دوسری خوراک ملنے کے بعد ویکسین کی جتنی صلاحیت ہے اس حد تک آپ محفوظ ہو جاتے ہیں لیکن اس کے لیے بھی دو سے تین ہفتے کا وقت درکار ہوتا ہے۔‘  
ڈاکٹر جواد اصغر کے مطابق ’امریکہ کی تیار کردہ فائزر ویکسین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پہلی خواراک لینے کے بعد اپنا اثر دکھاتی ہے لیکن اس میں بھی پہلی خواراک لینے کے دو ہفتے بعد جسم میں اینٹی باڈیز بننا شروع ہوتے ہیں جبکہ پاکستان میں لگائی جانی والی سائنو فارم ویکسین دوسری خوراک ملنے کے بعد دو سے تین ہفتے میں اینٹی باڈیز بنانا شروع کرتی ہے۔  
ماہرین کے مطابق سائنو فارم ویکسین چھ ماہ سے ایک سال تک کورونا وائرس سے محفوظ رکھتی ہے۔  

شیئر: