Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عربی قہوے کے فوائد اور زیادہ استعمال کے نقصانات

قہوہ پینے سے نیند اور اونگھ کا غلبہ ختم ہوجاتا ہے- (فوٹو اخبار 24)
عربی قہوہ صحت کے لیے مفید بھی ہے اور مضر بھی۔ یہ دنیا بھر میں رائج انواع و اقسام کی کافی سے منفرد ہے جس میں کیفین کی مقدار کافی کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔  
اخبار 24 کے مطابق عربی قہوہ  نہ صرف خوش ذائقہ  ہوتا ہے بلکہ یہ صحت کے لیے مفید ہے اور حد سے زیادہ استعمال کرنے  پر مضر صحت بن جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عربی قہوے میں بعض وٹامنز مخصوص تناسب سے پائے جاتے ہیں۔

دل اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض قہوے کا استعمال نہ کریں- (فوٹو اخبار 24)

قہوے کے فوائد:
اس میں وٹامن بی ٹو گیارہ فیصد، وٹامن بی فائیو 6 فیصد، پوٹاشیم 3 فیصد، میگنیشیم دو فیصد ہوتا ہے۔
عربی قہوے میں اینٹی اوکسیڈنٹ مواد شامل ہوتا ہے یہ اعصابی نظام کو متحرک کرتا ہے۔ دماغ میں سوچنے اور توجہ مرکوز کرنے کے لیے بے حد مفید ہے۔ اس سے بھوک کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔  حد سے زیادہ کھانے کی خواہش سے چھٹکارا حاصل ہوتا ہے جبکہ ورزش کے بعد عضلات کو زیادہ نہیں سکڑنے دیتا۔ 
ماہرین کا کہنا ہے کہ قہوے کا استعمال خون میں ذیابیطس کی متوازن مقدار برقرار رکھنے میں معاون بنتا ہے۔ یہ انسولین کا تناسب بڑھا دیتا ہے جبکہ بعض مدافعتی امراض کی مزاحمت میں معاون بنتا ہے۔ قہوہ پینے سے نیند اور اونگھ کا غلبہ ختم ہوجاتا ہے۔ 
عربی قہوہ متوازن انداز میں استعمال کرنے سے دل کے دورے کا امکان کم  ہوتا ہے اور یہ شریانوں میں موجود روغنیات کو جلا دیتا ہے۔ دماغی اٹیک سے روکتا ہے۔ 
قہوے کے نقصانات: 
ماہرین کا کہنا ہے کہ عربی قہوہ زیادہ پینے کے بہت زیادہ نقصانات ہیں۔ 
نیند دور ہو جاتی ہے اور بے خوابی کا عارضہ لاحق ہوتا ہے۔ 
دل کی دھڑکنیں تیز ہوجاتی ہیں۔ 
حاملہ خواتین کثرت سے عربی قہوہ پیتی ہیں تو جنین کی شکل و صورت بگڑنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
جسم میں آئرن کو جذب کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔  
مزید پڑھیں
دل کے دورے اوراعصاب میں تناؤ پیدا ہوجاتا ہے۔ 
بعض سکالرز کا کہنا ہے کہ حد سے زیادہ قہوہ پینے سے بانجھ پن اور مردانہ افزودگی کی کمزوری کا بھی امکان ہوتا ہے۔
ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ دل اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض قہوے کا زیادہ استعمال نہ کریں۔ ایک دن میں تین سے زیادہ کپ قہوہ نہ پئیں۔ 
قہوہ  پینے کے دوران پھل بھی لیا کریں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: