Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیپلز پارٹی نے صادق سنجرانی کی کامیابی ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ میں صادق سنجرانی نے 48 اور یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے تھے۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ صادق سنجرانی کو بطور چیئرمین سینیٹ کام کرنے سے روکا جائے۔
پیر کو دائر کی گئی درخواست میں یوسف رضا گیلانی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پارلیمان کے ایوان بالا میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سینیٹرز کی اکثریت ہے اور پریذائیڈنگ افسر کے غلط فیصلے کی وجہ سے ناجائز طریقے سے چیئرمین سینیٹ کا عہدہ ہم سے چھینا گیا۔

 

وکیل فاروق ایچ نائیک کے توسط سے دائر پٹیشن میں سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں پریذائیڈنگ افسر کی جانب سے سات ووٹوں کا مسترد کیا جانا غیر قانونی ہے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بنانے کا 12 مارچ کا نوٹی فیکیشن غیر قانونی ہے اس کو کالعدم قرار دیا جائے اور صادق سنجرانی کو ذمہ داریاں ادا کرنے سے روکا جائے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 12 مارچ کو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ میں صادق سنجرانی نے 48 اور یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ آٹھ ووٹ مسترد کیے گئے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار تھے جن کی شکست پر احتجاج کرتے ہوئے ان کی جماعت نے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: