پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بدھ کو کوئٹہ کے سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والا دھماکہ خود کش حملہ تھا۔
جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خودکش دھماکے کے لیے 60 سے 80 کلو دھماکہ خیر مواد استعمال ہوا اور حملہ آور گاڑی میں بیٹھا ہوا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے اور 11 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے چھ اس وقت ہسپتال میں زیر اعلاج ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’دیکھنا ہوگا اپوزیشن تھریٹ الرٹ کو کیسے لیتی ہے‘Node ID: 512876
-
کوئٹہ میں دھماکہ: تین افراد ہلاک، دو زخمیNode ID: 513401
-
سبی میں بم دھماکہ، چار ایف سی اہلکار ہلاکNode ID: 534051
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کے سفیر محفوظ ہیں اور آج سٹاف کالج سے خطاب کیا ہے۔
ان کے بقول ’میں نے چیف سیکریٹری سے کہا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کرے۔‘
شیخ رشید احمد نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے حملے کی ذمہ داری کے بارے میں ان کو علم نہیں۔
دھماکہ بدھ کی رات کوئٹہ کے سب سے بڑے تھری سٹار سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہوا جس سے وہاں کھڑی چار سے پانچ گاڑیوں کو آگ لگ گئی۔‘
دوسری جانب چین نے کوئٹہ بم دھماکے کی ’شدید مذمت‘ کرتے ہوئے اسے ’دہشت گرد‘ حملہ قرار دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا کہ ’دھماکے کے وقت چینی وفد ہوٹل میں موجود نہیں تھا۔‘
دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد میں ہوٹل کا ایک ملازم، دو سکیورٹی گارڈز اور ایک پولیس اہلکار شامل تھے جبکہ ہلاک ہونے والے چوتھے شخص کی شناخت نہیں ہو سکی۔
ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر ارباب کامران کے مطابق ’زخمیوں میں دو اسسٹنٹ کمشنرز بھی شامل ہیں۔‘
مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ ’کوئٹہ دھمااکے نے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے پر کام کرنے والے بلوچستان کے محکمہ جنگلی حیات کے دو نوجوان افسروں کی جان لے لی ہے۔ خدا ان کی مغفرت فرمائے۔‘
Shocked and speechless - the #Quetta carnage takes the lives of two fine young officers of the #Balochistan #Wildlife dept working for the #10BillionTreeTsunami - may Allah grant them Jannah pic.twitter.com/4qf1YPRm4A
— Malik Amin Aslam (@aminattock) April 21, 2021