ویسپا 75 سال بعد بھی اٹلی میں فیشن اور خوشی کی علامت
ویسپا 75 سال بعد بھی اٹلی میں فیشن اور خوشی کی علامت
جمعہ 23 اپریل 2021 21:02
اٹلی میں ویسپا سٹیٹس کی بھی علامت سمجھا جاتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
ہالی وڈ کی مشہور اداکارہ آڈرے ہیپ برن جب اپنی فلم ’رومن ہالی ڈے‘ میں ویسپا سکوٹر پر سفر کرتی ہوئی نظر آئیں تو نوجوانوں میں سکوٹر فیشن اور خوشی کی علامت بن گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ویسپا سکوٹر کے مارکیٹ میں آنے کے 75 سال بعد بھی اٹلی کے شہریوں کی اس سے خوبصورت یادیں وابستہ ہیں۔
اٹلی کے دارالحکومت روم کے ایک رہائشی مارکو نے اے ایف پی کو بتایا کہ پچھلے 12 سال سے وہ ویسپا چلا رہے ہیں اور یہ ان کا تیسرا سکوٹر ہے.
’مجھے جاپانی کے بجائے دو پہیوں والا اصلی ویسپا چاہیے تھا جو پلاسٹک کے بجائے لوہے سے بنا ہوتا ہے۔‘
ویسے تو سکوٹر سب سے آسان سواری سمجھا جاتا ہے لیکن اٹلی میں یہ سٹیٹس کی بھی علامت ہے۔
مارکو نے بتایا کہ ان کے محلے میں ہر کامیاب شخص کے پاس ویسپا ہے۔
ویسے تو سنہ 1953 میں ریلیز ہونے والی فلم ’رومن ہالی ڈے‘ میں آڈرے ہیپ برن کے ہیرو گریگری پیک کے ساتھ ویسپا پر گھومنے پھرنے کے مناظر کے بعد سکوٹر کی شہرت میں اضافہ ہو گیا تھا، لیکن حقیقت میں یہ اس سے کہیں زیادہ پرانا ہے۔
12 اپریل 1946 کو پہلی مرتبہ ویسپا کی تیاری کے لیے اٹلی میں رجسٹریشن کی گئی تھی۔
اٹلی میں سکوٹر کا نام ویسپا پڑنے کے حوالے سے ایک کہانی مشہور ہے جس کے مطابق یہ لفظ ’واسپ‘ یعنی مکھی سے نکلا تھا۔
پیاگیو موٹر کمپنی کے مالک نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سکوٹر کے انجن کی آواز واسپ یعنی مکھی کی بھن بھن سے مشابہت رکھتی ہے جس کے بعد اس کا نام ویسپا پڑ گیا۔
75 سالوں بعد بھی ویسپا اٹلی کے شہریوں کی پسندیدہ سواری ہے۔
پیاگیو موٹر کمپنی کا ویسپا کی 75 ویں ساگرہ کے موقع پر کہنا تھا کہ 19 ملین ایسے لڑکے اور لڑکیوں کی کہانیاں ویسپا سے جڑی ہوئی ہیں جنہوں نے اس سکوٹر کے ذریعے اپنی آزادی حاصل کی۔
سنہ 1946 سے ویسپا اٹلی کے صوبہ ٹسکنی کے شہر پونتیدرہ میں بنایا جا رہا ہے۔ حالیہ چند سالوں میں ویسپا کی فیکٹری انڈیا اور ویتنام میں بھی کھولی گئی ہے۔