وزیراعظم پاکستان عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر آج جمعے کو تین روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب روانہ ہوگئے۔
دورے کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وفاقی کابینہ کے ارکان وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔
دورے کی تیاریوں کے لیے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ علامہ طاہر اشرفی اور معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز بدھ کو روز جدہ پہنچ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقاتNode ID: 564086
-
’پاک سعودی تعلقات، قیام پاکستان سے قبل قائم ہوئے‘Node ID: 564146
وزیراعظم عمران خان کے دورے میں جن شعبوں میں معاہدوں پر دستخط ہونا ہیں ان میں گرین پاکستان، گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی، نیشنل سپریم کوآرڈینیشن کونسل کی تشکیل، وزارت داخلہ اور وزارت ثقافت اور اطلاعات کے حوالے سے معاہدے شامل ہیں۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی رہنماوں سے ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان عمرے کے لیے جائیں گے اور مدینہ میں روضہ رسول پر حاضری دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین سے بھی ملاقات کریں گے۔ جس میں اسلامو فوبیا اور دیگر عالم اسلام کے مسائل کے پر بات ہو گی۔
وزیر اعظم کے دورے سے قبل پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعے کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق جمعے کو جدہ میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات بالخصوص عسکری اور دفاعی شعبوں میں تعاون اور ترقی کے مواقع سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔