کراچی میں پاکستان کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کا افتتاح
کراچی میں پاکستان کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کا افتتاح
جمعہ 21 مئی 2021 10:35
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جوہری بجلی گھر سے ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں نیوکلیئر پاور کمپلیکس میں قائم کیے گئے ملک کے سب سے بڑے کینوپ 2 (کے ٹو) نیوکلئیر پاور پلانٹ کا افتتاح کر دیا۔ اس جوہری بجلی گھر سے 11 سو میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔
کراچی کے ایٹمی بجلی گھر کے دوسرے یونٹ کے ٹو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس بجلی گھر سے ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔
چین کے تعاون سے 10 بلین ڈالرز کی لاگت سے تعمیر کیے گئے کے ٹو نیوکلئیر پاور پلانٹ سے 11سو میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا ماحول دوست بجلی پاکستان کے اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہیں جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
’ہمارے گلیشیئرز پاکستان کے دریاؤں کو 80 فیصد پانی مہیا کرتے ہیں اور جس تیزی سے گلوبل وارمنگ ہو رہی ہے اور ہمارے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں تو ہمیں خطرہ یہ ہے کہ اگر اس کو واپس نہ کیا گیا تو ہماری آنے والی نسلوں کو پانی کا مسئلہ ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے ماحول دوست توانائی بہت ضروری ہے اور کے ٹو جوہری بجلی گھر پاکستان کو صاف توانائی دے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس پاور پلانٹ کے ساتھ افرادی قوت میں بھی اضافہ ہوگا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ پاک چین سفارتی تعلقات کو 70 سال مکمل ہونے کا دن منا رہے ہیں، چین کے ساتھ تعلقات عام عوام تک پہنچ گئے ہیں، ’چین کے ساتھ ہر سطح کے تعلقات ہیں، چین کے ساتھ عوام کا بھی جذباتی لگاؤ ہے، ایسے ملک سے دوستی ہے جس سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، چین ایسا ملک ہے جس کی مثال نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم خوش قسمت ہے کہ ایک ایسے ملک کے ساتھ دوستی ہے جس سے ہم سیکھ سکتے ہیں۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’چین کے ساتھ ہمارے مضبوط سیاسی اور عوامی روابط ہیں۔‘
11سو میگاواٹ کا کے ٹو نیو کلیئرپلانٹ سٹیٹ آف دی آرٹ جنریشن تھری نیوکلیئر پاور پلانٹ ہے جس میں سلامتی اور حفاظت کے سٹیٹ آف دی آرٹ انتظامات ہیں اور پلانٹ کا کام کرنے کاعرصہ 60 سال ہے جس کومزید 20 سال تک بڑھایا جاسکتا ہے۔
کینوپ 2 (کے ٹو) نیوکلیئر پاور پلانٹ کراچی کے نیوکلیئر پاور کمپلکس میں تعمیر کیا گیا ہے۔ پاکستان نے چین کے تعاون سے 2015 میں کے ٹو نیوکلیئر پاور پلانٹ پر کام شروع کیا۔
کے ٹو نیوکلیئر پاور پلانٹ پاکستان کا چھٹا نیوکلیئر پاور پلانٹ ہے جس کے ذریعے ملک میں نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ذریعے بجلی کی پیدوار دگنی ہوجائی گی۔
اس وقت ملک پانچوں نیوکلیئر پاور پلانٹس 1400 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کر رہے ہیں۔ کے ٹو نیوکلیئر پاور پلانٹ 1100 میگا واٹ بجلی فراہم کرے گا جس سے نیوکلیئر پاور پلانٹس کے ذریعے بجلی کی پیدوار 2500 میگاواٹ ہوجائے گی جو ملک میں بجلی کی طلب کا 10 فیصد حصہ ہے۔
جدید ٹیکنالوجی کے تحت تیار کردہ کے ٹو پاور پلانٹ کی پیدواری مدت 60 برس ہے۔ چین کے تعاون سے کے تھری نیوکلیئر پاور پلانٹ پر بھی کام 2016 سے جاری ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ سال 2022 میں یہ منصوبہ بھی مکمل کر لیا جائے گا۔
1960 میں صدر مملکت جنرل ریٹائرڈ ایوب خان نے پاکستان ایٹامک انرجی اور کینیڈا کے تعاون سے نیوکلیئر پاور کمپلیکس کے منصوبے کا آغاز کیا تھا اور 1972 میں پہلا نیوکلیئر پاور پلانٹ نیشنل گرڈ سے منسلک کیا گیا تھا۔