اقوام متحدہ کی یمن کے متحارب دھڑوں سے امن کی جانب ’پیش رفت‘ کی اپیل
اقوام متحدہ کی یمن کے متحارب دھڑوں سے امن کی جانب ’پیش رفت‘ کی اپیل
ہفتہ 29 مئی 2021 9:09
مارٹن گرفتھس کوشش کر رہے ہیں کہ یمنی حکومت اور حوثی باغی ان کے امن منصوبے کو قبول کر لیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گرفتھس نے یمن کے متحارب دھڑوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور جنگ کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے پیشرفت کریں۔
عرب نیوز کے مطابق مارٹن گرفتھس کی جمعے کو کی جانے والی اپیل ان کی یمنی حکومت اور ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کو اپنے امن منصوبے، جسے مشترکہ اعلامیہ بھی کہا جا رہا ہے، کو قبول کرنے کی حالیہ کوششوں میں سامنے آئی ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’میری حالیہ ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اور علاقائی تعاون کی مسلسل حمایت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ فریقین اب بھی اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور تنازع کے حل کی طرف پیش رفت کر سکتے ہیں۔‘
حوثیوں کے مذاکرات کاروں کے سربراہ محمد عبدالسلام نے جمعرات کو اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب سے ملاقات کی جبکہ ان کے گذشتہ دورے میں انہوں نے عمان کے دارالحکومت میں ملنے سے انکار کر دیا تھا۔
اس سے قبل امریکی سفیر برائے یمن ٹم لینڈر کنگ نے حوثیوں پر اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب کی تذلیل کرنے اور امن کے خیالات سے انکار کرنے اور وسطی یمن کے شہر ماریب پر حملے جاری رکھنے پر تنقید کی تھی۔
مارٹن گرفتھس نے اپنے بیان میں حوثی مذاکرات کار سے اپنی ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ’انہوں نے مسقط میں حوثی مذاکرات کار اور عمان کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی جہاں انہوں نے صنعا ایئرپورٹ کھولنے، حدیدہ بندرگاہ پر پابندیاں ختم کرنے اور ملک گیر جنگ بندی کرنے کی اقوام متحدہ کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔‘
حوثیوں کا مطالبہ ہے کہ صنعا ایئرپورٹ سے ایران، شام اور لبنان سمیت مخلتف مقامات کے لیے بغیر کسی چیکنگ کے لامحدود پروازیں چلائیں، حدیدہ کی سمندری بندرگاہوں پر پابندیاں ختم کریں اور جنگ بندی اور ماریب پر حملوں کو روکنے سے قبل عرب اتحاد فضائی حملے بند کریں۔
دوسری جانب ریاض میں ایک سینیئر یمنی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر عرب نیوز کو بتایا کہ ’حکومت نے گذشتہ ہفتے مارٹن گرفتھس کو ان کے دورہ ریاض کے دوران بتایا تھا کہ وہ صنعا ایئرپورٹ سے چیکنگ کے ساتھ محدود فلائٹس پر زور دے رہی ہے اور حوثیوں کی جانب سے ماریب پر حملے روکنے کے بعد ہی فضائی حملے بند کیے جائیں گے۔‘