Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جلاوطن مافیا سرغنہ کے ترک حکمرانوں پر الزامات ، نیا پنڈورا باکس کھل گیا

بدنام زمانہ سیدات پیکر نئی وڈیو کے ذریعے ایک بار پھر منظرعام پر آ گیا۔۔ (فوٹو عرب نیوز)
ترکی کا بدنام زمانہ مافیا سرغنہ سیدات پیکر رواں ہفتے نئی وڈیو کے ذریعے ایک بار پھر منظرعام پر آ گیا ہے۔
عرب نیوزکے مطابق مافیہ سرغنہ نے ترک حکمرانوں پر شام میں القاعدہ سے منسلک دہشت گرد گروہوں کو اسلحہ بھیجنے کے لئے نیم فوجی دستوں سے مل کر سازشیں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
اپنی سیریز کی آٹھویں وڈیو میں سیدات نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی نے صدر طیب اردگان کے مشیر کے ذریعہ تشکیل دیئے جانے والے ایک پیرا ملٹری گروپ اور 'سادات' نامی نام نہاد 'متوازی فوج' کے ذریعے شام میں النصرہ جہادیوں کو اسلحہ بھیجا تھا۔
ماضی میں ترک حکمرانوں سے قریبی تعلقات رکھنے والے پیکر نے ترک حکام اور النصرہ کے مابین مبینہ تعاون پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا جس سے نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے۔
اس سے قبل یہ الزامات حزب اختلاف کی جانب سے ترک پارلیمنٹ میں لائے گئے تھے لیکن حکومتی اعتراضات کے بعد مزید کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
احمد داود اوغلو جو 2014 سے 2016 کے درمیان ترکی کے وزیراعظم تھے اور اب 'فیوچر پارٹی' کی سربراہ  ہیں، ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ  شام میں ہونے والی 'بدعنوانیوں' کا  اکاونٹ فراہم کریں۔
پیکر نے الزام لگایا کہ جہادیوں کو بھیجے جانے والے ٹرکوں کو ایس اے ڈی اے ٹی 'سادات' کے اندر ایک گروپ نے ترتیب دیا تھا۔

 اگر آپ کچھ الزام لگاتے ہیں تو آپ کو اسے ثابت بھی کرنا چاہئے۔ (فوٹو عرب نیوز)

ویب سائٹ کے مطابق کنسلٹنسی گروپ کا دعویٰ ہے کہ یہ ترکی کی پہلی اور واحد کمپنی ہے جو بین الاقوامی سطح پر بین الاقوامی دفاع اور داخلہ سیکیورٹی کے شعبے میں مشاورت اور فوجی تربیت کی خدمات فراہم کرتی ہے۔
سادات کی بنیاد 2012 میں ایک ریٹائرڈ جنرل اور 23 افسروں نے رکھی تھی جنہیں ترک مسلح افواج سے نکال دیا گیا تھا۔
نیم فوجی کمپنی کا ترک حکومت سے گہرا تعلق ہے اور انہوں نے شام اور لیبیا کی خانہ جنگیوں کے دوران جہادیوں کو بھرتی کرنے اورانہیں تربیت فراہم کرنے میں مبینہ طور پر کردار ادا کیا تھا۔
پیکر نے کہا کہ انہوں نے امدادی ٹرک میرے نام سے النصرہ کیلئے ترکمانستان کی طرف موڑ دیئے لیکن انہیں میں نے نہیں بلکہ سادات نے بھیجاتھا۔ مجھے اس بارے میں ایک ترکمان دوست نے آگاہ کیا گیا تھا۔

شام میں القاعدہ سے منسلک دہشت گردوں کو اسلحہ دینے کا الزام لگایا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

پیکر کی وڈیوز یوٹیوب پر لاکھوں صارفین تک پہنچ چکی ہیں۔ اس نے کہا کہ اس کی وڈیوز ترک حکومت اور خاص طور پر وزیر داخلہ سلیمان سویلو سے 'انتقام' لینے کے لئے بنائی گئی ہیں جنہوں نے پولیس افسران کو ان کے گھر پر چھاپے مارنے کی اجازت دی۔
ایک سابقہ وڈیو میں مافیا سرغنہ نے ترکی کے وزیراعظم بنالی یلدریم کے بیٹے ارکان یلدریم اور سابق پولیس چیف محمود آگر پر ترکی، کولمبیا اور وینزویلا پر مشتمل منشیات کی سمگلنگ کی بین الاقوامی سکیم کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
تازہ ترین وڈیو کا عنوان ہےنوجوان درخت جو طوفانوں سے اگتے ہیں وہ ہوا کے ذریعہ تباہ نہیں ہوسکتے۔
پیکر کلپ میں ایک سوال پوچھتا ہے کہ کیا اب آپ جانتے ہیں کہ شام میں آپ کو کاروبار کرنے کی کیا ضرورت ہے؟
انہوں نے الزام لگایا کہ اربوں ڈالر مالیت کا شام میں بڑا کاروبار کرنے کے لئے نہ صرف انتظامی امورکے صدارتی سربراہ متین کیراتلی  بلکہ حکومت کے حامی کاروباری افراد رمضان اوزترک اور مرات سنکاک کی اجازت کے ساتھ ساتھ ایک سینئر النصرہ عسکریت پسند ابوعبدالرحمن کی بھی ضرورت ہے جو جہادیوں کی مالی اعانت کا ذمہ دار ہے۔

شام  کی خانہ جنگی میں جہادیوں کو بھرتی کرنے میں مبینہ کردار ادا کیا تھا۔ فوٹو عرب نیوز

پیکر نے یہ بھی کہا کہ پوشیدہ رقم کو کبھی ترک ریاست میں واپس نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ مبینہ طور پروزیر داخلہ کی مدد سے ایک بدعنوان نیٹ ورک کے ذریعہ چھپائی گئی ہے۔
مافیا باس نے دعویٰ کیا کہ اس نے النصرہ کو دی جانے والی امداد کی مخالفت اس لئے کی کیونکہ وہ شام میں ترکمان اقلیتوں سے لڑ رہے تھے۔
النصرہ کو اب حیات تحریر الشام کہا جاتا ہے۔ وہ شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے پر اپنا کنٹرول برقرار رکھے ہوئے ہے۔
روسی وزیردفاع نے بھی اردگان اور ان کے اہل خانہ پر تیل کی غیر قانونی تجارت میں حصہ لینے کا الزام عائد کیا تھا۔
اردگان نے جواب میں کہا تھا کہ اگر آپ کچھ الزام لگاتے ہیں تو آپ کو اسے ثابت بھی کرنا چاہئے۔
مافیا سرغنہ پیکر کا کہنا ہے کہ اب وہ دبئی میں رہائش پذیر ہے لیکن ترک حکام کی گرفت سے بچنے کے لئے باقاعدگی سے اپنی رہائش بدلتا ہے۔ وہ مجرمانہ تفتیش سے بچنے کے لئے گذشتہ سال ترکی سے فرار ہوا تھا۔
 

شیئر: