Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زیارت میں ’خطرات سے دوچار‘ ہزاروں سال قدیم صنوبر کے جنگلات

وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے ضلع زیارت کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں انہوں نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی آخری قیام گاہ زیارت ریذیڈنسی میں منعقدہ تقریب میں قبائلی عمائدین سے خطاب کیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ پہلےبھی زیارت آچکے ہیں۔ تاہم ہیلی کاپٹر کے ذریعے صنوبر کے جنگلات کو پہلی بار فضا سے دیکھا۔ وزیراعظم نے تین سے پانچ ہزار سال پرانے صنوبر کے جنگلات کو دنیا کا اثاثہ قراردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ زیارت میں شدید سردی اور سرد ہوائیں چلتی ہیں اس لیے یہاں گیس کی بہت ضرورت رہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیارت میں گیس پائپ لائن کی بجائے ایل پی جی کا پلانٹ لگانا زیادہ قابل عمل ہے، اس کی فزیبلٹی پر بات کروں گا، پوری کوشش کریں گے کہ آئندہ مالی سال میں اس پر کام شروع کر دیں۔
ایشیا کا دوسرا بڑا صنوبر جنگل
کوئٹہ سے شمال مغرب کی جانب 120 کلومیٹر دور ی پر واقع ضلع زیارت کی ایک شناخت قائداعظم ریذیڈنسی ہے مگر یہاں کی اصل پہچان صنوبر کے قدیم جنگلات ہیں۔
زیارت میں تعینات فاریسٹ آفیسر حسیب کاکڑ کے مطابق ایک لاکھ 68 ہزار 880 ایکڑ پر مشتمل یہ ایشیا کا دوسرا بڑا جنگل ہے۔
ان کے بقول صنوبر کا درخت دنیا کے قدیم ترین درختوں میں سے ایک ہے۔ زیارت میں پائے جانے والے صنوبر کے بعض درختوں کی عمر کا اندازہ پانچ سے سات ہزار سال لگایا گیا ہے۔ یہ درخت سال میں صرف چند سینٹی میٹر ہی بڑھتا ہے۔
صنوبر کے جنگلات ماحولیات کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ  ہجرت کرنے والے نایاب پرندوں اور مارخور سمیت کئی اقسام کے جانوروں کا مسکن بھی ہیں۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق ان قدیم درختوں کو بے دریغ کٹائی کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں، کیونکہ زیارت میں سال کے مہینے موسم سرد رہتا ہے۔ دسمبر اور جنوری یہاں درجہ حرارت منفی 15 سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے۔ متبادل ایندھن کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے رہائشی سردی سے بچاؤ اور دیگر استعمال کے لیے درختوں کو کاٹ کر جلاتے ہیں۔

شیئر: