لائیو آڈیو رومز میں مدعو کیے گئے سپیکرز حصہ لے سکیں گے۔ (فوٹو: فیس بک)
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے امریکہ میں کلب ہاؤس طرز کے آڈیو رومز اور پوڈ کاسٹ کا آغاز کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کو فیس بک نے کہا ہے کہ وہ آڈیو کو اپنے پلیٹ فارم پر ’فرسٹ کلاس میڈیم‘ بنانا چاہتا ہے۔
فیس بک بھی آڈیو رومز فراہم کرنے والے پلیٹ فارم میں داخل ہو گیا ہے۔ ٹوئٹر اور میسجنگ پلیٹ فارم ڈسکارڈ پہلے ہی صارفین کے لیے لائیو آڈیو کا آغاز کر چکے ہیں۔
سپاٹیفائی نے گذشتہ بدھ کو’گرین روم‘ کے نام سے اپنا ورژن متعارف کرایا تھا۔ اسی طرح سلیک، مائیکروسافٹ کا لنکڈ ان اور ریڈٹ بھی ایسے ہی فیچرز پر کام کر رہے ہیں۔
فیس بک نے ایک لائیو آڈیو ایپلیکیشن کا آغاز کیا تھا جو کورونا وائرس کی وبا کے دوران لوگوں میں کافی مقبول رہی۔
فیس بک کے بانی مارک زکربگ سیلیکون ویلی کی ان چند شخصیات میں سے تھے ایک تھے جو ایپلیکیشن پر نظر آئے۔
فیس بک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ میں عوامی شخصیات اور کچھ فیس بک گروپس جو آئی او ایس استعمال کر رہے ہیں وہ لائیو آڈیو رومز بنا سکیں گے۔
اس میں 50 تک سپیکرز کو مدعو کیا جاسکے گا اور لامحدود لوگ حصہ لے سکیں گے۔
فیس بک کے تصدیق شدہ اکاؤنٹس والے صارفین ان صارفین کو بھی بولنے کے لیے مدعو کر سکیں گے جن کے اکاؤنٹس تصدیق شدہ نہیں۔
فیس بک جو مواد کی تخلیق کے لیے لوگوں کو راغب کر رہی ہے، نے کہا ہے کہ وہ صحافیوں، موسیقاروں اور ایتھلیٹس سمیت عوامی شخصیات کے ساتھ شراکت کر رہی ہے۔
سامعین براہ راست فیس بک کے ورچوئل کرنسی ’سٹارز‘ تخلیق کاروں کو لائیو رومز میں بھیج سکیں گے۔
مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ کمپنی سنہ 2023 تک تخلیق کاروں کے سے کٹوتی نہیں کرے گی۔
متعدد منتخب پوڈکاسٹ بھی امریکیوں کے لیے دستیاب ہوں گے اور فیس بک جلد ہی اس لسٹ میں اضافہ کرے گا۔
فیس بک جس کو پریشان کن مواد سے نمٹنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، کو لائیو اور ریکارڈ شدہ آڈیو مواد سے متعلق چیلجنز کا سامنا ہوگا۔
فیس بک سپاٹیفائی کے ساتھ موسیقی کی فراہمی سے متعلق ایک پروجیکٹ پر بھی کام رہا ہے۔