پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا گیا ہے۔
چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی منظوری کے بعد محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جمعرات کو نوٹی فیکیشن جاری کیا گیا۔
نوٹی فیکیشن کے مطابق ’عثمان کاکڑ کی موت کی تحقیقات کے لیے کمیشن بلوچستان حکومت کی تجویز پر تشکیل دیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ انتقال کر گئےNode ID: 576141
-
عثمان کاکڑ کی موت معمہ بن گئی، غلط رنگ دیا جارہا ہے: حکومتNode ID: 576546
-
عثمان کاکڑ سُپردِ خاک: ’پشتون خطے کا سب سے بڑا جنازہ‘Node ID: 576906
’دو رکنی کمیشن کی سربراہی بلوچستان ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس نعیم اختر افغان کریں گے جبکہ جسٹس نذیر احمد لانگو کمیشن کے رکن ہوں گے۔‘
نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’کمیشن سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت کی وجہ معلوم کرے گا اور 30 دن کے اندر اپنی رپورٹ بلوچستان حکومت کو پیش کرے گا۔‘
واضح رہے کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما عثمان کاکڑ کو 17 جون کو سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے کوئٹہ کے نجی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں ان کا آپریشن کیا گیا اور 19 جون کو انہیں ایمبولینس کے ذریعے کراچی منتقل کیا گیا۔ وہ کراچی کے آغا خان ہسپتال میں 21 جون کو انتقال کرگئے۔
کراچی سے ان کی میت کوئٹہ پہنچائی گئی اور پھر بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں ان کے آبائی علاقے مسلم باغ میں ان کی تدفین کی گئی۔
تدفین سے قبل تعزیتی جلسے سے خطاب میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ’عثمان خان کاکڑ کسی بیماری سے نہیں مرے بلکہ ان کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی۔‘
