عاجل ویب سائٹ کے مطابق قومی مرکز نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ الرمال محلے کے ایک مکان کی چھت پر شیر کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ فوری طور پر قومی مرکز کے ماہرین کی ایک ٹیم صورتحال سے نمٹنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
قومی مرکز کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی، سیکیورٹی اور شہری دفاع کی سپیشل فورس نے شیر کو قابو کرنے میں تعاون کیا۔ شیر کو اسے بے ہوش کیا گیا تاکہ شیر کو کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچے اور نہ آس پاس موجود لوگوں میں خوف وہراس پھیلے۔
قومی مرکز نے بتایا کہ شیر کو محفوظ پناہ گاہ منتقل کردیا گیا ہے۔ جانوروں کے ساتھ ہمدردی کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اسے بحفاظت مکان کی چھت سے پناہ گاہ منتقل کردیا گیا۔
جانوروں کے ڈاکٹر نے شیر کا طبی معائنہ بھی کیا۔ جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز نے یاد دہانی کرائی کہ درندوں کو پالنا اور انہیں گھروں میں رکھنا خلاف قانون ہے۔
یہ پالتو درندے بھی پالنے والوں کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ بن جاتے ہیں۔ درندوں کو گھروں میں رکھنا قابل سزا جرم ہے۔ اس پر 10 برس تک قید یا 30 ملین ریال جرمانہ ہوسکتا ہے اور دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔