Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وفاقی کابینہ کا تحریک لبیک پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

پاکستان میں وفاقی کابینہ نے مذہبی جماعت تحریک لبیک کو کالعدم قرار دینے کے وزارت داخلہ کی ریویو کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے وزارت داخلہ کی کمیٹی کی رپورٹ کے مندرجات سے اتفاق کرتے ہوئے کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ اس جماعت کے انتخابی نشان کی منسوخی کے لیے بھی الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید اقدامات وزارت داخلہ اور وزارت قانون کے حکام کریں گے۔
وزیر اطلاعات نے کالعدم تنظیموں کے نئے نام سے سرگرم ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اب وہ دور نہیں رہا جب ایسا ہوتا تھا۔ 
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اردو نیوز کے نامہ نگار زبیر علی خان سے بات کرتے ہوئے تحریک لبیک کو کابینہ کی جانب سے کالعدم قرار دینے کی تصدیق کی تھی۔
یاد رہے کہ رواں سال اپریل کے دوسرے ہفتے میں وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کو دہشت گردی کے قوانین کے تحت کالعدم قرار دیا تھا اور پولیٹکیل آرڈر ایکٹ کے تحت بھی پابندی لگانے کے لیے سپریم کورٹ کو ریفرنس بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ 

تحریک لبیک کے کارکنوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر تشدد کے واقعات کے بعد جماعت پر پابندی لگائی گئی تھی۔ فائل فوٹو: روئٹرز

حکومت نے یہ فیصلہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد کیا تھا۔
وفاقی کابینہ کے دیگر فیصلوں کے بارے میں وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پروٹوکول میں کمی کے حوالے سے صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ ’وفاقی حکومت سے زیادہ پروٹوکول اور سکیورٹی اپوزیشن عہدیداروں اور بیورکریٹس کے پاس ہے۔‘ 
فواد چوہدری نے وضاحت کی کہ ’اگلے ہفتے جامع رپورٹ سامنے لائی جائے گی اور مذکورہ شخصیات سے سکیورٹی واپس لی جائے گی۔‘

شیئر: