ملازمت کا جھانسہ دے کر لڑکی سے مبینہ زیادتی، ملزم گرفتار
’ملزم رانا سہیل اختر نے لڑکی کو فون کر کے اسلام آباد میں ملازمت دینے کے لیے بلایا تھا‘ (فوٹو: اسلام آباد پولیس)
اسلام آباد پولیس نے ملازمت کا جھانسہ دے کر لڑکی کا مبینہ ریپ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن کے علاقے میں لڑکی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کے بعد انسپکٹر جنرل قاضی جمیل الرحمان کی ہدایت پر ملزم کو گرفتار کیا گیا۔
درج کیے گئے مقدمے کے مطابق پشاور سے تعلق رکھنے والی متاثرہ لڑکی نے منگل اور بدھ کر درمیانی رات ڈیڑھ بجے پولیس کو ون فائیو پر کال کر کے مدد طلب کی تھی۔
ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا ہے کہ ’ملزم رانا سہیل اختر نے لڑکی کو واٹس ایپ پر فون کر کے اسلام آباد میں ملازمت دینے کے لیے بلایا تھا۔‘
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ ’وہ منگل کی شام چھ بجے کے لگ بھگ اسلام آباد موٹر وے چوک پہنچی تھی جہاں سے ملزم رانا سہیل اختر نے ان کو گاڑی میں بٹھایا اور انہیں رات گئے تک مختلف سڑکوں پر گھماتے رہے۔
لڑکی کے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق ’ملزم رات ساڑھے گیارہ بجے انہیں چک شہزاد کے علاقے میں نیشنل سینٹر فار رورل ڈویلپمنٹ کے ہاسٹل میں لے گئے اور کہا کہ وہ رات کو اکیلی ٹھہریں گی۔‘
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ ’ملزم رات کو ہاسٹل واپس آیا اور ان انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس دوران متاثرہ لڑکی نے پولیس کو ون فائیو پر مدد کے لیے کال کی۔
پولیس کے مطابق ’ملزم نے متاثرہ لڑکی کو رات اڑھائی بجے راول ڈیم چوک پر چھوڑا جہاں شہزاد ٹاؤن تھانے کے اہلکاروں نے ان کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد لیڈی کانسٹیبل کے ہمراہ میڈیکل کے لیے پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا۔‘
خیال رہے کہ اسلام آباد میں جنسی ہراسیت اور ویڈیو بنانے کے ایک الگ مقدمے میں اس وقت پولیس نے چھ ملزمان کو گرفتار کر رکھا ہے۔