Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوکیو اولمپکس: ’ماحور پاکستان صرف نمائندگی پر خوش نہیں ہونا چاہتا‘

بیڈمینٹن کی عالمی رینکنگ میں ماحور شہزاد 133 ویں نمبر پرہیں ۔ (فوٹو: اے ایف پی)
 مسلسل پانچ مرتبہ خواتین کی قومی بیڈمنٹن چیمپئن کا اعزاز اپنے نام کرنے والی ماحور شہزاد ٹوکیو اولمپکس میں بیڈمنٹن کے ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں۔
اتنی چھوٹی عمر میں یہ اعزاز اپنے نام کرنے پر جہاں سوشل میڈیا صارفین ان کی قابلیت کو سراہ رہے ہیں وہیں ٹوکیو اولمپکس کے پہلے میچ میں جاپانی کھلاڑی کے ہاتھوں ہونے والی شکست کی وجہ سے ماحور کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔
کھیلوں کی خبروں سے منسلک صحافی شعیب جٹ نے ماحور کی پرفارمنس کے دوران لی گئی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’جب سیکرٹری خود کوچ بن کر آجائے تو نتائج شرمناک ہی ہوں گے۔‘

اس ٹویٹ کے جواب میں پاکستان کی نمبر ون بیڈمنٹن کھلاڑی ماحور شہزاد نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے کبھی آپ کو اپنے بارے میں کچھ مثبت لکھتے نہیں دیکھا، پاکستان کی اولمپکس میں نمائندگی کے لیے آپ میری حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے ہر چیز کو منفی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
اس حوالے سے تبصرہ کرنے والے صارفین میں سے ایک ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ ’مس ماحور میں بس یہی کہنا چاہوں گا کہ پاکستان صرف اس بات پر خوش نہیں ہونا چاہتا کہ آپ نے اولمپکس میں نمائندگی کی بلکہ اپنی کارکردگی پر ہونے والی تنقید کا جواب بھی دیں۔‘

پاکستان کی ٹاپ بیڈمنٹن کھلاڑی ماحُور شہزاد نے ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد اردو نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ’لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں پریکٹس میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘
’کراچی میں ان کے مدمقابل کھیلنے کے لیے کوئی بھی کھلاڑی موجود نہیں، انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی تیاری کے لیے پنجاب کے کورٹس میں بندوبست کیا جائے تاکہ وہ وہاں کے ٹاپ رینکنگ لڑکوں کے مدمقابل کھیل سکیں۔‘
ٹوئٹر صارف علی ارشد کا کہنا تھا کہ ’کھیلوں سے منسلک صحافی اور رپورٹرز کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ماحور پہلی بیڈمنٹن کھلاڑی ہیں جو ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں اور دوسری بات ماحور کا مقابلہ ایسی کھلاڑی سے تھا جو ورلڈ رینکنگ میں پانچویں جبکہ ماحور 133 نمبر پر ہیں۔

مجموعی طور پر سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ’ایک لڑکی ہوتے ہوئے ماحور کا چھوٹی سی عمر میں اپنی محنت سے اس مقام تک پہنچنا ہی بہت بڑی بات ہے، ان کی حوصلہ افزائی سے وہ آنے والے برسوں میں مزید اچھا پرفارم کر سکتی ہیں۔‘

شیئر: