اب انٹرنیشنل چیمپئن بننے کی خواہش ہے، ماحور شہزاد
ماحور نے پاکستانی نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ راستے میں آنے والی رکاوٹوں کی وجہ سے کھیل نہ چھوڑیں۔ (فوٹو: ماحور ٹوئٹر اکاؤنٹ)
پاکستان میں جہاں مختلف کھیلوں میں بہت سے کامیاب کھلاڑی سامنے آئے ہیں وہیں ایک نام کراچی سے تعلق رکھنے والی ماحور شہزاد کا بھی ہے۔
ماحور نے گذشتہ روز مسلسل پانچویں بار خواتین کی نیشنل بیڈمنٹن چیمپئن شپ کا اعزاز اپنے نام کیا ہے۔
پاکستان کی نمبر ون بیڈمنٹن چیمپئن نے 12 برس کی عمر میں باقاعدہ کھیل کا آغاز کیا اور ایک سال بعد ہی انڈر 19 نیشنل چیمپئن شپ کے فائنل میں اپنی ہی بڑی بہن کو ہرا دیا۔
عالمی رینکنگ میں 133 ویں نمبر پر آنے والی یہ کھلاڑی آئی بی اے کراچی سے اکاؤنٹس اور بزنس میں گریجویشن کی ڈگری بھی حاصل کر چکی ہیں۔
ماحور شہزاد نے اپنے اس سفر کے حوالے سے پی ایس ایل کے ’ہمارے ہیروز‘ پروگرام میں نیشنل بیڈمنٹن چیمپئن شپ میں اپنی کامیابی کے حوالے سے بتایا کہ ’کورونا کے باعث ہونے والے لاک ڈاون کی وجہ سے ان کو چند اہداف حاصل کرنے میں مشکلات آئی مگر خود کو فٹ رکھنے کے لیے گھر پر موجود ورزش کے سامان سے پریکٹس کی اور اپنا سٹیمنا بحال رکھا۔‘
تاہم انہوں نے 2019 میں پاکستان انٹرنیشنل سیریز میں ایرانی کھلاڑی کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیتنے کو ’اپنی سب سے بڑی کامیابی‘ قرار دیا۔
پروگرام میں پاکستانی نوجوانوں کو ماحور نے مشورہ دیا کہ ’جو لوگ اس کھیل کو ایک پروفیشن کے طور پر اختیار کرنا چاہتے ہیں، وہ راستے میں آنے والی رکاوٹوں کی وجہ سے کھیل نہ چھوڑیں۔ مشکلات ہر ایک راستے میں آتی ہیں۔‘
اپنے خاندانی پس منظر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ والد ایک جونیئر لیول کے بیڈمنٹن کھلاڑی تھے اور انہیں بھی اسی لیے اس کھیل کا حصہ بننے کا کہا گیا۔ گلی محلوں سے شروع ہونے والے اس کھیل کو اب ایک پروفیشن کے طور پر اختیار کیا ہے۔
ماحور نے ’ہمارے ہیروز‘ میں مزید کہا کہ ’نیشنل چیمپئن بننے کے بعد اب وہ انٹرنیشنل چیمپئن بننے کی خواہشمند ہیں۔‘
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین بھی ماحور کی اس کامیابی کو سراہتے ہوئے ان کی تصاویر شیئر کر رہے ہیں۔