ترکی کے جنوبی ساحلی علاقے میں جنگل کی آگ سے مرنے والوں کی تعداد چار ہو گئی ہے جبکہ فائر فائٹرز شعلوں پر قابو پانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ترکی کے ساحلی علاقے میں جمعے کو چوتھے دن بھی آگ کی شدت برقرار رہی اور اس دوران درجنوں دیہات اور کچھ ہوٹلوں کو خالی کرایا گیا۔
مزید پڑھیں
-
طالبان کی ترکی کو کابل ایئرپورٹ پر فوجی رکھنے پر وارننگNode ID: 582506
-
بغداد میں امریکی سفارت خانے کے قریب دو راکٹ فائرNode ID: 586711
آگ سے اب تک کم از کم چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ درجنوں دیگر افراد کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔
ترکی کے وزیر جنگلات بیکر پاکدیمرلی نے کہا ہے کہ آگ چھ صوبوں میں بھڑکی ہے اور حکام نے وعدہ کیا ہے کہ جو کوئی بھی اس کا ذمہ دار ہوگا اس کو پکڑا جائے گا۔
دیہات اور سیاحتی علاقے میں ہوٹلوں کو خالی کرایا گیا ہے جبکہ ٹی وی پر نشر کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ گھروں کے قریب پہنچنے والی آگ سے بچنے کے لیے رہائشی کھیتوں میں بھاگ رہے ہیں۔
وزیر جنگلات کے مطابق انطالیہ اور ایگیان کے ساحلی سیاحتی علاقوں میں آگ کے شعلے ابھی تک بھڑک رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ بعض علاقوں میں آگ کو بجھا لیا جائے گا لیکن ہم یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ صورتحال قابو میں ہے۔‘
ترکی میں گرمیوں کے موسم میں جنگلات میں آگ لگتے کے واقعات پیش آتے ہیں تاہم رواں برس یہ غیرمعمولی سطح پر بڑھتے دیکھے گئے ہیں۔
جنوبی سیاحتی مقام مرمریز کے میئر نے آگ لگنے کو ’تخریب کاری‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
مرمریز اور بودرم میں کئی عمارتوں اور ہوٹلوں کو خالی کرایا گیا ہے۔
