اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں ’بلاامتیاز‘ جھڑپوں اور فضائی حملوں سے عام شہریوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان فورسز نے منگل کو ایک اہم صوبائی دارالحکومت کا کنٹرول لینے کے لیے طالبان کے ساتھ جنگ کی تھی۔
مزید پڑھیں
-
افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کے تعلقات آج کل کیسے ہیں؟Node ID: 587866
سرکاری حکام نے کہا ہے کہ باغیوں نے ہلمند صوبے کے دارالحکومت لشکر گاہ میں چلنے والے 12 سے زائد مقامی ریڈیو اور ٹی وی سٹیشن بند کر دیے ہیں اور طالبان کے حمایتی اسلامی پروگرام نشر کرنے والے ایک چینل کو بحال رہنے دیا ہے۔
محاصرے کے شکار ایک اور شہر ہرات میں سینکڑوں شہریوں نے اس وقت اپنے گھروں کی چھتوں سے ’اللہ اکبر‘ کے نعرے لگائے جب حکومتی فورسز نے طالبان کے حملوں کو پسپا کیا تھا۔
مئی کے اوائل میں امریکی فورسز کے افغانستان سےانخلا میں تیزی کے بعد طالبان نے افغانستان کے بیشتر دیہی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا لیکن صوبائی دارالحکومتوں کا کنٹرول سنبھالنے کی کوششوں میں طالبان کو مزاحمت کا سامنا ہے۔ شہری علاقوں میں ہونے والی ان جھڑپوں میں سویلینز کا زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے معاون مشن (یو این اے ایم اے) نے منگل کو افغان نیشنل آرمی کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ ’طالبان کے زمینی حملوں اور افغان فورسز کے فضائی حملوں کی وجہ سے عام لوگوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، ہمیں اس بلاامتیاز لڑائی، صحت کے مراکز اور لوگوں کے گھروں کی تباہی پر شدید تحفظات ہیں۔‘
Civilians are bearing the brunt as fighting enters #Afghanistan’s cities. At least 10 civilians killed, 85 wounded in #Lashkagah & at least 5 killed, 42 wounded in #Kandahar in last 3 days alone. Thousands displaced. Likely many more. Population living in fear. 1/2 pic.twitter.com/wps8KPyLQc
— UNAMA News (@UNAMAnews) August 3, 2021
اقوام متحدہ کے معاون مشن نے کہا کہ گذشتہ تین دنوں میں 10 شہری ہلاک جبکہ 85 زخمی ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ پیر کو افغانستان کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ لشکر گاہ میں امریکی فوج نے فضائی حملے کیے ہیں۔
سکون ریڈیو کے ڈائریکٹر صفت اللہ نے کہا کہ’ان کے ریڈیو اسٹیشن نے دو دن قبل اپنی نشریات بند کر دی تھیں کیونکہ طالبان نے ریڈیو کی عمارت پر قبضہ کر لیا تھا۔‘
