کورونا کے سبب انڈیا میں خواتین لیبر فورس کی ’شرح میں کمی‘
کورونا کے سبب انڈیا میں خواتین لیبر فورس کی ’شرح میں کمی‘
منگل 3 اگست 2021 18:33
کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے انڈیا میں لاکھوں مزدور بے روزگار ہوئے تھے۔ (فوٹو: روئٹرز)
کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے انڈیا میں جولائی سے ستمبر 2020 کی سہ ماہی کے دوران خواتین مزدوروں کی شرح کم ہو کر 16.1 فیصد رہ گئی ہے۔ یہ دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے کم شرح ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین حکومت کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے اپریل سے جون 2020 کی سہ ماہی کے دوران جب انڈیا نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا تو خواتین مزدورں کی شرح کم ہو کر 15.5 فیصد رہ گئی تھی۔
پیر کو یہ رپورٹ انڈیا کی وزارت شماریات کی جانب سے جاری کی گئی۔
عالمی بینک کے اعداد وشمار کے مطابق کہ انڈین خواتین کی لیبر فورس میں شمولیت کی شرح دنیا میں سب سے کم ہے۔
عالمی بینک نے کہا ہے کہ 2019 میں انڈیا کے لیبر مارکیٹ میں خواتین مزدوروں کی شرح 20.3 فیصد کم ہوئی تھی جبکہ یہ شرح 2005 میں 26 فیصد تھی۔
ہمسایہ ممالک بنگلہ دیش میں یہ شرح 30.5 فیصد جبکہ سری لنکا میں یہ شرح 33.7 فیصد تھی۔
انڈیا میں زیادہ تر مزدوری کرنے والی خواتین کم ہنر مند ہیں۔ یہ خواتین کھیتوں، فیکٹریوں میں مزدوری اور گھروں میں کام کرتی ہیں۔
یہ وہ شعبے ہیں جو کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے زیادہ متاثر ہوئے۔
ستمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں انڈین خواتین میں بے روزگاری کی شرح 15.8 فیصد تک پہنچی جبکہ مردوں میں بے روزگاری کی شرح 12.6 فیصد ہے۔
حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پابندیوں میں نرمی بعد زیادہ تر معاشی سرگرمیاں بحال ہوگئی تھی۔
حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے امکان ہے کہ اس سے تمام ورکرز کے لیے مزید ملازمتیں پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
سینٹر فار مانٹیرنگ انڈین اکانومی کے اعدادوشمار کے مطابق جون میں 9.17 فیصد سے کم ہو کر جولائی میں بے روزگاری کی شرح 6.95 فیصد رہی۔
متعدد ماہرین اقتصادیات نے خبردار کیا ہے کہ ویکسینیشن کی سست رفتار اور صارفین کی مانگ میں کمی سے ترقی کی رفتار متاثر ہو سکتی ہے اور مارچ 2022 سے قبل معیشت کا کورونا وائرس کی وبا سے پہلے کی طرح ہونے کا امکان نہیں۔