Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نذیر چوہان کا ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان

وزیراعظم کے مشیر کی جانب سے معاف کیے جانے کے بعد نذیر چوہان کو عدالت سے ضمانت پر رہائی ملی (فوٹو: نذیر چوہان ٹوئٹر)
پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے رکن نذیر چوہان نے ضمانت پر رہائی ملنے کے بعد ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’جہانگیر ترین نے ان کو استعمال کیا۔‘
وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمہ درج کیا تھا جس میں ان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے کی تحویل میں نذیر چوہان کو دل کی تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہوں نے شہزاد اکبر سے معافی مانگی۔
وزیراعظم کے مشیر کی جانب سے معاف کیے جانے کے بعد نذیر چوہان کو عدالت سے ضمانت پر رہائی ملی۔ 
نذیر چوہان نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا ترین گروپ سے کوئی تعلق نہیں۔ ’مشکل میں مجھے جہانگیر ترین نے فون کال تک نہیں کی، میں جہانگیر ترین کے ساتھ ہر پیشی پر گیا۔‘
پنجاب اسمبلی کے رکن کا کہنا تھا کہ ’میں نے جہانگیر ترین کو اپنا لیڈر مانا نہ وہ اس قابل ہیں۔ اعلیٰ قیادت کا مشکور ہوں جس نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا۔‘
نذیر چوہان نے کہا کہ ’چوہدری پرویز الہی کا مشکور ہوں جنہوں نے میرے  لیے ایک مضبوط سٹینڈ لیا، شہزاد اکبر نے میرے بیمار ہونے پر سب سے پہلے کال کی اور میرا حال پوچھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر سے واضح طور پر معافی مانگی، ’شہزاد اکبر اور ان کی فیملی سے شرمندہ ہوں۔ ان کی دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں۔ میرا ایک ہی لیڈر ہے اس کا نام عمران خان ہے اور رہے گا۔‘
میرا جہانگیر خان ترین گروپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ جہانگیر ترین نے مجھے اپنے کیس کے لیے استعمال کیا۔‘
نذیر چوہان نے کہا کہ ’جہانگیر ترین کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ہسپتال آکر میرا حال تک نہیں پوچھا۔ جہانگیر ترین جیسا بندہ کسی کا ساتھ نہیں دے سکتا۔ اس سارے معاملے پر بہت سے منافق لوگوں کے چہرے سامنے آگئے ہیں۔‘
دوسری جانب ترین گروپ کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا ہے کہ وہ جہانگیر ترین کی قیادت میں متحد ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق راجہ ریاض نے کہا کہ نذیر چوہان گروپ میں بڑھ چڑھ کر مشورے دیتے تھے۔

شیئر: