بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دو گھنٹے کے دوران دو دھماکے ہوئے جن میں دو پولیس اہلکار ہلاک اور 23 سے زئد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دوسرا دھماکا سریاب روڈ پر سدا بہار ٹرمینل کے قریب ہوا جس میں ایک ریڑھی بان کرشن کمار زخمی ہوا۔
ڈی ایس پی آصف غفور نے بتایا کہ ریڑھی بان یوم آزادی کی مناسبت سے پاکستانی پرچم فروخت کررہا تھا۔ زخمی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
کوئٹہ میں دھماکہ: تین افراد ہلاک، دو زخمی
Node ID: 513401
-
سبی میں بم دھماکہ، چار ایف سی اہلکار ہلاک
Node ID: 534051
-
کوئٹہ سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکہ خودکش حملہ تھا: شیخ رشید
Node ID: 559536
ابتدائی طور پر دھماکا دستی بم کا بتایا جارہا ہے تاہم ڈی ایس پی کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کےلئے بم ڈسپوزل سکواڈ کو طلب کرلیا گیا ہے
قبل ازیں سرینا ہوٹل کے باہر بم دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک اور 22 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں اکثریت پولیس اہلکاروں کی ہے۔
اتوار کو رات آٹھ بجے کوئٹہ کے حساس علاقے زرغون روڈ پر بلوچستان اسمبلی اور بلوچستان ہائی کورٹ کی عمارت کے قریب سرینا ہوٹل کے سامنے اس وقت دھماکا ہوا جب وہاں سے پولیس کا ٹرک گزر رہا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کا ہدف پولیس کا ٹرک تھا جس میں 15 پولیس اہلکار سوار تھے۔
پولیس اہلکار ڈیوٹی ختم کرکے واپس پولیس لائن جارہے تھے۔ دھماکے کی زد میں نہ صرف پولیس کا ٹرک بلکہ وہاں سے گزرنے والی کئی دیگر گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی آگئیں۔
ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس اظہر اکرم نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے جن کی شناخت سبی کے رہائشی نیاز احمد اور ڈیرہ بگٹی کے رہائشی علی اکبر کے طور پر ہوئی۔
دھماکے کے بعد پولیس اور فلاحی تنظیموں کی امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر 20 زخمیوں کو سول ہسپتال اور دو زخمیوں کو بولان میڈیکل ہسپتال منتقل کیا۔ سول ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جاوید اختر کے مطابق سول ہسپتال لائے گئے 20 زخمیوں میں 12 پولیس اہلکار اور آٹھ راہ گیر شامل ہیں۔
سول ہسپتال کی پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ کے مطابق زخمیوں کو جھلسنے اور لوہے کے ذرات لگنے سے جسم کے مختلف حصوں میں شدید زخم آئے ہیں ۔ ان میں کئی کو شدید زخمی آئے ہیں ۔
بم ڈسپوزل سکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دھماکا موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیاجس میں 6 سے 7 کلوبارودی مواد استعمال کیا گیا۔ سی ٹی ڈی پولیس کی ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
First visuals from near the blast site. #Quetta#Balochistan#Pakistan pic.twitter.com/PnpO0oIab6
— Yusra Askari (@YusraSAskari) August 8, 2021