ورجنیا جوفری کا کہنا ہے کہ انہیں امریکہ کے مالیاتی شعبے میں کام کرنے والے جیفری ایپسٹائن نے کئی مرتبہ جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا اور جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے انہیں رقم کے عوض دیگر بااثر شخصیات کے پاس بھیجا۔
’ان میں سےایک بااثر شخص شہزادہ اینڈریو تھے۔‘
مقدمے کی درخواست میں ورجنیا جوفری نے بتایا کہ 20 سال قابل جب ان کی عمر 18 سال سے کم تھی اس وقت اینڈریو انہیں لندن میں گیلین میکس ویل نامی خاتون کے گھر میں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے تھے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ایپسٹائین، میکس ویل اور شہزادہ اینڈریو نے مدعی، جو کہ اس وقت بچی تھیں، سے شہزادہ اینڈریو کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے زبردستی کی۔‘
تاہم 61 سالہ شہزادہ ایںڈریو نے ورجنیا جوفری کے ساتھ جنسی تعلقات ہونے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں یاد وہ ان سے کب ملے تھے۔
ان الزامات سے برطانیہ کے شاہی خاندان کو نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ شہزادہ اینڈریو ملکہ برطانیہ کے دوسرے بیٹے ہیں۔ جیفری ایپسٹائین سے دوستی کی وجہ سے وہ شاہی ذمہ داریوں سے 2019 میں سبکدوش ہو گئے تھے۔
ورجنیا جوفری، جن کی عمر اب 38 سال ہے، نے چائلڈ وکٹمز ایکٹ کے تحت شہزادہ اینڈریو کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے کیونکہ جس وقت ان کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے گئے وہ 17 سال کی تھیں۔
جیفری ایپسٹائین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کئی لاکھ ڈالر کے فنڈ مینجر ہیں جو کہ بااثر شخصیات سے سے دوستی کرتا تھا۔ ان کے دوستوں کی فہرست میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس اور امریکہ کے سابق صدر بل کلنٹن بھی شامل ہیں۔
تاہم انہوں نے 2019 میں جیل میں خودکشی کر لی تھی۔ وہ اس وقت کم عمر افراد کو جنسی مقاصد کے لیے فروخت کرنے کے الزام میں جیل میں تھے۔