Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات: ’نیوی اور ایئر فورس کے خلاف کارروائی کا حکم‘

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو جو اختیارات دیے گئے ہیں ان کے تحت ایکشن لے۔‘ (فوٹو بشکریہ: خرم امین)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات پر نیوی اور ایئر فورس کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں بڑھتی ہوئی تجاوزات کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی چیئرپرسن رائنا سعید خان عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ میڈیا رپورٹس ہیں نیوی اورایئر فورس نے نیشنل پارک میں تجاوزات کی ہیں، انہوں نے چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ سے استفسار کیا کہ وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے ان کے خلاف کیا ایکشن لیا؟
جس پر چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے موقف اپنایا کہ ’ہم نے ایکشن نہیں لیا کیوں کہ ہمارے پاس اختیارات نہیں۔‘
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ’یہاں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں بے شک یہ عدالت قانون خلاف ورزی کرے آپ ایکشن لیں۔ اگر میں بھی قانون کی خلاف ورزی کروں تو آپ میرے خلاف بھی ایکشن لیں۔‘
عدالت نے چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’آپ کے کیا اختیارات ہیں؟ آپ کیا کر سکتی ہیں؟ آپ کو کیوں معلوم نہیں۔‘

وکیل وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے بتایا کہ اسلام آباد وائلڈ لائف آرڈیننس 1979 کے تحت قید اور جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے (فوٹو: مارگلہ نیشنل پارک فیس بک پیج)

انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر نیشنل پارک میں کوئی بھی تجاوزات کرے تو اس کے کیا نتائج ہیں؟
جس پر وکیل وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ دانیال حسن نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد وائلڈ لائف آرڈیننس 1979 کے تحت قید اور جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے۔ بورڈ کے پاس سیکشن 29 کے تحت گرفتاری کا اختیار بھی موجود ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ’وائلڈ لائف سے متعلق اتنا موثر قانون موجود ہے آپ نے اس میں صرف ترامیم کرنی ہیں۔‘
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، یہ بھی رپورٹ ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے بھی ایکشن لیا ہے۔‘
عدالت نے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27 اگست تک ملتوی کر دی۔

شیئر: