نیوزی لینڈ: کورونا کا صرف ایک کیس سامنے آنے پر پورے ملک میں لاک ڈاؤن
نیوزی لینڈ: کورونا کا صرف ایک کیس سامنے آنے پر پورے ملک میں لاک ڈاؤن
منگل 17 اگست 2021 16:55
لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی سپر مارکیٹس کے باہر قطاریں لگ گئیں، فوٹو اے اپی
نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کا صرف ایک کیس سامنے آنے کے بعد حکومت نے ملک بھر میں تین دنوں کے لیے سخت لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق کورونا سے متاثرہ 58 سالہ شخص آکلینڈ شہر میں رہتا ہے جبکہ اس دوران اس نے کورومانڈل نامی ایک اور شہر کا بھی دورہ کیا تھا۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ شہر آکلینڈ اور کورومانڈل میں سات جبکہ باقی ملک میں تین دن کے لیے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔ اس دوران ماہرین صحت انفیکشن کا سراغ لگانے کی کوشش کریں گے۔
ماہرین صحت کے مطابق متاثرہ شخص میں ڈیلٹا ویرینٹ کی تشخیص بدھ تک ہو سکے گی۔
لاک ڈاؤن کا نفاذ منگل اور بدھ کی درمیانی شب سے ہو جائے گا۔ اس دوران لوگ اپنے گھروں تک محدود رہیں گے اور کسی سے میل جول نہیں رکھیں گے۔
حکام کے مطابق چند دیگر افراد کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے تاہم ان کا متاثرہ شخص کے ساتھ کسی قسم کا تعلق فوری طور معلوم نہیں ہو سکا۔ جن افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے وہ غیر ملکی سفر سے واپسی کے بعد قرنطینہ میں رہ رہے ہیں۔
حالیہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد سپر مارکیٹس کے باہر شہریوں کی قطاریں لگ گئی ہیں جو اشیا ضرورت گھروں میں ذخیرہ کر رہے ہیں، جس سے نیوزی لینڈ کے ڈالر میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اس سے قبل کورونا وائرس کے پھیلتے ہی وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن نے ملک کے پچاس لاکھ شہریوں پر زور دیا تھا کہ شروع میں ہی وائرس سے سختی سے نمٹا جائے تاکہ پھیلاؤ سے بچا جا سکے۔
نیوزی لینڈ کی حکومت کورونا وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ آخری مرتبہ فروری میں کورونا کے کیسز سامنے آئے تھے۔
وائرس کی ڈیلٹا قسم کے سامنے آنے کے بعد وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن خبردار کرتی رہی ہیں کہ اس ویرینٹ سے نمٹنے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔
دیگر ممالک کی بنسبت نیوزی لینڈ نے ویکسین لگانے کے معاملے پر قدرے سست روی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سلسلہ قدرے آہستہ رہا ہے۔ اب تک صرف 32 فیصد آبادی کو ویکسین کی ایک خوراک لگ چکی ہے جبکہ 18 فیصد کو مکمل طور پر ویکسین لگ چکی ہے۔
کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد سے اب تک نیوزی لینڈ میں 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔