کابل سے اُڑنے والے امریکی جہاز کے پہیوں سے انسانی اعضا برآمد
کابل سے اُڑنے والے امریکی جہاز کے پہیوں سے انسانی اعضا برآمد
بدھ 18 اگست 2021 7:52
کابل ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے والے امریکی طیارے میں 640 افغان شہریوں کے سفر کی تصویر سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے (فوٹو: روئٹرز)
امریکی فضائیہ نے کہا ہے کہ ’وہ ان انسانی اعضا کے متعلق چھان بین کر رہی ہے جو افغانستان کے دارالحکومت کابل سے اڑنے والے 17-C طیاروں میں سے ایک کے پہیے کے کنارے میں پائے گئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق رواں ہفتے کے شروع میں سوشل میڈیا پر گردش کرتی تصاویر میں کابل چھوڑنے کے لیے بے تاب افغان شہریوں کو سی-17 طیارے کی طرف بھاگتے اور اس کے ساتھ لپٹتے ہوئے دیکھا گیا۔
ایک ایسی ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں دو افراد کابل سے اڑان بھرنے والے اس فوجی طیارے سے گرتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔
امریکی فضائیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ایک C-17 طیارہ پیر کے روز کابل ایئرپورٹ پر اترا اور اس کے اردگرد سینکڑوں افغان شہری تھے۔ اطراف میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورت حال کے باعث C-17 کے عملے نے جلد سے جلد ایئرفیلڈ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فضائیہ کا خصوصی تفتیشی دفتر طیارے اور ’انسانی جانوں کے ضیاع‘ کے حوالے سے معلومات کا جائزہ لے رہا ہے۔‘
خیال رہے کہ کابل ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے والے امریکی طیارے C-17 میں 640 افغان شہریوں کے سفر کی تصویر دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق پیر کو امریکی فضائیہ کا ٹرانسپورٹ C-17 طیارہ بحفاظت 640 افغان شہریوں کو ملک سے باہر لے جانے میں کامیاب ہوگیا۔
ماضی میں C-17 طیارے نے لگ بھگ 670 افراد کو فلپائن میں آنے والے طوفان سے بچایا تھا۔ اس عمل کو فضائیہ کی زبان میں ’فلور لوڈنگ‘ کہتے ہیں۔
اس وقت دنیا بھر اور بالخصوص امریکہ میں ایئر فورس کے طیارے کے عملے کو افغان شہریوں کو کابل سے نکالنے پر خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔