ٹک ٹاکر کو ہراساں کرنے کا واقعہ: مزید 30 ملزمان شناخت پریڈ کے لیے جیل منتقل
14 اگست کو خاتون کو ہجوم کے ہاتھوں ہراسیت کا نشانہ بنانے کی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔ (فوٹو: اے پی پی)
لاہور میں مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں خاتون ٹک ٹاکر کو ہراساں کرنے کے مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے مزید 30 ملزمان کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بھجوا دیا ہے۔
مجموعی طور پر شناخت پریڈ کے لیے جیل بھیجے جانے والے ملزمان کی تعداد 70 ہوگئی ہے۔
پولیس کی جانب سے خاتون سے بدتمیزی کے مقدمے میں گرفتار مزید 30 ملزمان کو سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا۔
پولیس نے ملزمان کے چہرے ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا جہاں تفتیشی افسر نے ملزمان کی شناخت پریڈ کے لیے ملزمان کو جیل بھیجنے کی استدعا کی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی استدعا منظور کر لی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمان کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بھجوا دیا اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو شناخت پریڈ کے لیے انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
14 اگست کو خاتون کو ہجوم کے ہاتھوں ہراسیت کا نشانہ بنانے کی ویڈیوز وائرل ہوئیں اور عوامی حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا، وزیراعظم نے بھی واقعے کا نوٹس لیا۔
قبل ازیں ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے کہا تھا کہ 14 اگست کو چنگ چی رشے میں خاتون کو ہراساں کرنے والے شخص کی شناخت ہو گئی ہے، جبکہ گریٹر اقبال پارک میں ہونے والے واقعے میں ملوث 66 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سنیچر کو فیاض الحسن چوہان نے ایک بیان میں کہا کہ رکشے میں خاتون کو ہراساں کرنے والے شخص کی شناخت ہو گئی ہے۔‘
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’اُس شخص کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کے خلاف مقدمہ میں دفعہ 354- اے (ت پ) کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ جس کی سزا موت یا عمر قید ہے۔‘
فیاض الحسن چوہان نے کہا تھا کہ چنگ چی رکشے میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کی چند گھنٹوں یا ایک دو دن میں گرفتاری ہو جائے گی۔