Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہمیں افغانستان سے کالعدم تحریک طالبان کے کئی رہنما مطلوب ہیں‘

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’ماضی میں افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی ہے۔‘
’تاہم طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔‘
پیر کے روز دفتر خارجہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی کا کہنا تھا کہ ’ہمیں پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کئی لوگ مطلوب ہیں۔‘
’ہمیں کالعدم ٹی ٹی پی کے بہت سے لوگ مطلوب ہیں جنہوں نے یہاں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کی بیخ کنی ہماری کوشش ہونی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’افغانستان کی صورت حال میں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے۔گذشتہ 48 گھنٹوں میں ڈنمارک، سویڈن، بیلجیئم  اور ترکی کے وزرائے خارجہ سے میری بات چیت ہوئی ہے۔‘
’سعودی وزیر خارجہ سے بھی افغانستان کی صورت حال پر بات چیت ہوئی ہے۔‘
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہم نے 16 اگست کو وزارت داخلہ میں کابل سے انخلا سے متعلق خصوصی سیل اور وزارت خارجہ میں کرائسز مینجمنٹ سیل بھی قائم کیا ہے۔‘
’غیر ملکیوں کے انخلا میں مدد کے لیے پاکستان آنے پر انہیں ویزہ دیا جا رہا ہے۔‘
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ہم نے افغانستان سے ورلڈ بینک کے 293 کے عہدے داروں کو افغانستان سے نکلنے میں مدد کی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اسلام آباد ایئرپورٹ پر بھی خصوصی سہولت سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ کابل میں موجود پاکستان کا سفارت خانہ وہاں کے حکام سے رابطے میں ہیں۔‘
’کابل سے 3234 غیرملکیوں اور پاکستانیوں کا انخلا کیا۔ غیر ملکی ایئرلائنز کو اسلام آباد میں لینڈنگ کی سہولت بھی دے رہے ہیں۔‘

شیئر: