بٹ کوائن کرنسی کی مالیت میں اضافہ، قیمت 50 ہزار ڈالر سے زیادہ
ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسی نے بھی کرپٹو کرنسی کے استعمال میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی مالیت تین ماہ میں پہلی مرتبہ دو فیصد اضافے کے بعد 50 ہزار ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اضافے کے بعد بٹ کوائن کی قیمت 50 ہزار 249 ڈالر ہو گئی ہے جو مئی کے وسط سے اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔
مختلف وجوہات کی بنیاد پر بٹ کوائن کی قیمت میں کمی واقع ہوئی تھی جن میں سے ایک چین کے کرپٹو کرنسی کے استعمال پر پابندی ہے، جبکہ امریکی کمپنی ٹیسلا نے بھی بٹ کوائن میں خرید و فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
تاہم بعد میں کار ساز کمپنی ٹیسلا نے بٹ کوائن کے لیے حمایت کا عندیہ دیا تھا جبکہ دیگر بڑے سرمایہ کاروں کے علاوہ ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسی نے بھی بٹ کوائن میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
بٹ کوائن کی مالیت میں 70 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اس کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ گذشتہ چھ ماہ کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں اس قدر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جون میں اس کی قیمت 29 ہزار ڈالر سے بھی نیچے گر گئی تھی۔
امریکی کمپنی بن سائنور انویسٹمنٹ کے سربراہ رک بن سائنور کا کہنا ہے کہ ’ان کی توقعات کے مطابق بٹ کوائن کی مالیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘
خیال رہے کہ اپریل میں بٹ کوائن کی مالیت ریکارڈ اضافے کے بعد 65 ہزار ڈالر کو پہنچ گئی تھی، جبکہ حالیہ اضافے کے باوجود اس کی قیمت 50 ہزار کے قریب ہے۔
سعودی نجی ریٹیل کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر عبداللہ مسحت نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’چینی حکومت کے کان کنوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے بٹ کوائن کی قیمت بہت زیادہ متاثر ہوئی تھی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دنیا بھر میں استعمال ہونے والے بٹ کوائن یا دیگر کرپٹو کرنسی کا 70 فیصد چین سپلائی کرتا ہے۔‘
چینی حکومت کے کان کنوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے بٹ کوائن کی قیمت کم ہو کر 30 ہزار ڈالر سے بھی کم ہو گئی تھی۔
عبداللہ مسحت کے مطابق ’بٹ کوائن کی حالیہ قیمت کان کنوں کے لیے حوصلہ افزا ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر اس کی کان کنی کا حصہ بننا بنیں۔‘