طائف میں سعودی خاتون نے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا
’ہماری دو شرطیں ہیں، ہمارے بیٹے کے نام پر مسجد تعمیر کی جائے اور رہائی کے بعد قاتل طائف میں نہ رہے‘ ( فوٹو: خبرنی)
طائف میں ایک سعودی خاتون نے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق مقتول شہری عبد اللہ الحارثی کو اس کے ہم وطن بندر بن داخل الحارثی نے 17 سال پہلے قتل کیا تھا۔
مصالحتی کمیٹی کے سربراہ احمد الزہرانی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ’کمیٹی نے مقتول کے خاندان سے گزشتہ برسوں کے دوران متعدد مرتبہ رابطے کئے ہیں‘۔
’تاہم ہماری ہر کوشش بے سود رہی کیونکہ مقتول کا خاندان قصاص پر مصر تھا‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’11 ویں محرم کو مقتول کے بھائی نے مجھ سے رابطہ کر کے کہا کہ میری ماں نے قاتل کو فی سبیل اللہ معاف کر دیا ہے‘۔
’بس ہماری دو شرطیں ہیں، پہلی یہ کہ قاتل کا خاندان ہمارے بھائی کے نام پر مسجد تعمیر کرے اور دوسرا قاتل رہا ہونے کے بعد طائف میں نہ رہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’جب یہ خوش خبری میں نے مقتول کے بھائی کو دی تو انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ نے عاشورہ کے دن بیٹے کو قصاص سے بچانے کی دعائیں کرتی رہیں‘۔
’بالآخر اللہ تعالی نے والدہ کی دعائیں سن لیں اور مقتول کے خاندان کے دل میں رحم ڈال دیا‘۔