Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پروجیکٹس کے لیے ٹینڈر صرف اہل ٹھیکیداروں کے قبول کیے جائیں گے‘

نئے نظام کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں بھی دی جائیں گی( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب کے سرکاری گزٹ ام القری میں شائع ہونے والی تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ کوالٹی کنٹرول کو بہتر بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں پروجیکٹس کے لیے ٹینڈر درخواستیں صرف اہل ٹھیکیداروں کی طرف سے قبول کی جائیں گی جو حال ہی میں حکام کی طرف سے مقرر کردہ معیارات پر پورا اترتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اگست کے آخر میں اعلان کردہ نئے نظام کے تحت ٹھیکیداروں کی تشخیص اور درجہ بندی کئی عوامل کی بنیاد پر کی جائے گی جیسے ٹھیکہ دینے والی کمپنی کے ملازمین کی اہلیت اور خصوصیات،تجربہ،معاوضہ،سعودی افرادی قوت کا فیصد اور صنفی تناسب۔
اس کے علاوہ معاہدہ کرنے والی فرم کی مالی، تکنیکی اور انتظامی صلاحیتوں کو مدنظر رکھا جائے گا ان کے مکمل ہونے والے منصوبوں کی مکمل پس منظر کی جانچ پڑتال اور تاریخ اور معیار کا بھی بغور مطالعہ کیا جائے گا۔
نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ اگر دو یا زیادہ ٹھیکیدار مشترکہ منصوبے کے طور پر کسی پروجیکٹ کے لیے بولی لگا رہے ہیں تو ان میں سے کم از کم ایک کو معیار پر پورا اترنا چاہیے جبکہ دوسرے شراکت دار کی اسناد بھی کم از کم سعودی معیار سے ملنی چاہیے۔
قواعد و ضوابط ان ٹھیکیداروں پر بھی لاگو ہوتے ہیں جنہیں غیر ملکی سرمایہ کاری کے نظام کے مطابق لائسنس دیا گیا ہے۔
انہیں نئے نظام کے تحت بھی درجہ بندی کیا جانا چاہیے۔ تاہم وزرا کی ایک کمیٹی ضرورت کے مطابق ایسے ٹھیکیداروں کے لیے خصوصی چھوٹ دے سکتی ہے۔
نئے نظام کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں گی جیسے درجہ بندی میں نچلے درجے میں تبدیلی وغیرہ۔
یہ نظام عمارت اور تعمیر، آپریشن اور دیکھ بھال، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، رئیل سٹیٹ ڈویلپمنٹ،انجینئرنگ مشاورت، کانفرنس اور فورمز اور کیٹرنگ اور نیوٹریشن کے تمام منصوبوں پر لاگو ہے۔

 

شیئر: