تصاویر: جب طالبان نے اپنے دشمن رشید دوستم کے محل کو اپنا گھر بنا لیا
افغانستان میں طالبان نے جہاں پورے ملک پر کنٹرول حاصل کیا وہیں انہوں نے اپنے دشمن سابق نائب صدر رشید دوستم کے عالی شان محل نما گھر پر بھی قبضہ کیا اور پھر اسے اپنا ہی گھر سمجھ لیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس گھر پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان کو معلوم ہوا کہ سابق حکمران کس قدر عیش و عشرت میں زندگی گزارتے تھے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ یہ سب کئی برس تک کی گئی کرپشن کا نتیجہ ہے۔
سبز رنگ کے قالین سے سجی ایک لمبی راہداری میں ایک نوجوان طالبان جنگجو ایک صوفے پر لیٹا اور اس کی کلاشنکوف بھی ساتھ ہی پڑی تھی۔
یہ جنگجو طالبان کمانڈر قاری صلاح الدین ایوبی کی 150 ممبران پر مشتمل سکیورٹی ٹیم کا حصہ ہے جسے کمانڈر نے کابل فتح کرنے بعد یہاں تعینات کیا تھا۔
محل کی شان و شوکت ایسی ہے کہ کسی عام افغان شہری نے شاید ہی کبھی ایسی جگہ دیکھی ہو۔
ہال کے اندر شیشے کے بہت بڑے فانوس آویزاں ہیں، لاؤنج میں پڑے لمبے نرم صوفے بھول بھلیوں کا منظر پیش کرتے ہیں اور انڈور سوئمنگ پول میں فیروزی رنگ کی ٹائلز لگائی گئی ہیں۔
حتی کہ اس میں سوانا، ترک سٹیم باتھ اور ایک جدید جم بھی موجود ہے۔ برسوں تک پہاڑوں اور جنگلوں میں رہ کر دشمن سے برسر پیکار رہنے والے طالبان کے لیے یہ ایک انوکھا تجربہ ہے۔
تاہم کمانڈر قاری صلاح الدین ایوبی نے جنگوؤں پر واضح کیا ہے کہ وہ خود کو اس ماحول کا عادی نہ بنائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’اسلام ہمیں عیش و عشرت کی زندگی گزارنے کی اجازت نہیں دیتا۔ عیش و عشرت صرف جنت میں ہے۔‘
اس محل کے مالک رشید دوستم کی شہرت کچھ اچھی نہیں ہے۔ ان پر شک کیا جاتا ہے کہ انہوں نے کرپشن کے ذریعے دولت جمع کی اور طاقت کا ناجائز استعمال کیا۔