’امریکہ افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے پاکستان سے تعلقات کا جائزہ لے گا‘
’امریکہ افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے پاکستان سے تعلقات کا جائزہ لے گا‘
منگل 14 ستمبر 2021 6:25
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ یہ یہ طے کرنے کے لیے کہ واشنگٹن افغانستان کے مستقبل میں کیا کردار ادا کرنا چاہتا ہے، امریکہ آنے والے ہفتوں میں پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات پر غور کرے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کے گذشتہ ماہ کے خاتمے کے بعد کانگریس میں افغانستان کے بارے میں پہلی عوامی سماعت میں بلنکن نے ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کو بتایا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے ’بہت زیادہ مفادات ہیں جن میں سے کچھ ہمارے مفادات سے متصادم ہیں۔‘
امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ وہ ملک ہے جو افغانستان کے مستقبل کے بارے میں مسلسل اپنے داؤ بدلنے میں ملوث رہا، یہ وہ ملک ہے جو طالبان کے ارکان کو پناہ دینے میں ملوث رہا، یہ وہ ملک ہے جو ہمارے ساتھ انسداد دہشت گردی کے مخلتف نکات پر تعاون کرتا رہا۔‘
امریکی قانون سازوں نے وزیر خارجہ سے پوچھا کہ کیا اب وقت آ گیا ہے کہ واشنگٹن پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کا ازسرنو جائزہ لے، انٹونی بلنکن نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ جلد ہی ایسا کر رہی ہے۔
امریکہ کا افغانستان سے انخلا اور اس کا اختتام عجلت میں ہوا جس نے ہزاروں امریکی اتحادی افغانوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور کابل کے ہوائی اڈے کے باہر ایک خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں 13 امریکی فوجی اور سینکڑوں افغان ہلاک ہو گئے تھے۔
امریکہ کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے طالبان کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
روئٹرز کے مطابق امریکہ اور مغربی ممالک افغانستان میں طالبان کی فتح کے بعد مشکل کا شکار ہیں اور اسلام پسند گروپ کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہیں جبکہ اس حقیقت کو قبول کرتے ہوئے کہ ان کو ان کے ساتھ رابطہ رکھنا پڑے گا تاکہ آنے والے انسانی بحران کو روکا جا سکے۔
امریکہ اور اتحادی سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے طالبان کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں اور اس پر اس گروپ کی حمایت کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے کیونکہ اس نے کابل میں امریکی حمایت یافتہ حکومت سے 20 سال تک لڑائی کی تھی۔ تاہم اسلام آباد ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
پاکستان کو قطر کے ساتھ ان دو ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو طالبان پر سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اور یہ وہ ملک ہے جہاں سنہ 2001 میں افغانستان پر امریکی حملے کے بعد کئی طالبان رہنما بھاگ کر آئے تھے۔