Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھٹی کے دوران کمپنی نے حساب کردیا خروج نہیں لگایا دوبارہ سعودی عرب کس طرح جاسکتے ہیں؟

تیسری خوراک کے بارے میں تاحال حتمی طورپر فیصلہ نہیں کیا گیا (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
ایک شخص نے مملکت آنے کے حوالے سے دریافت کیا کہ ’جن لوگوں نے ایک ویکسین پاکستان سے لگوائی ہے اور توکلنا پر اپ ڈیٹ بھی ہیں ان کےلیے فلائٹس کب کھل رہی ہیں؟ 
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ ممنوعہ ممالک سے براہ راست سعودی عرب آنے کی ان افراد کو اجازت ہے جنہوں نے مملکت سے جانے سے قبل کورونا سے بچاو کے لیے دونوں ویکسین لگوائی ہیں اور توکلنا ایپ پر ان کا سٹیٹس محصن کا ہے ایسے افراد براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔ 
واضح رہے سعودی حکومت کی جانب سے ممنوعہ ممالک، جن میں پاکستان بھی شامل ہے، کے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کےلیے نومبر 2021 تک اقاموں اورخروج وعودہ ویزے کی مدت میں توسیع کرانے کے احکامات صادر کر دیے گئے ہیں جن پرعمل درآمد مرحلہ وار طریقے سے جاری ہے۔
اس بارے میں جوازات کے ٹوئٹر پرکہا گیا ہے کہ وہ تارکین جو اپنے ملک گئے ہوئے ہیں ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مرحلہ وار توسیع کی جائے گی اس حوالے سے خودکار سسٹم کے ذریعے عمل جاری ہے۔ 
خیال رہے وہ افراد جنہوں نے پاکستان یا ممنوعہ ملک میں رہتے ہوئے کورونا سے بچاو کےلیے سائنوویک یا سائنوفارم ویکسین لگوائی ہے اگروہ مملکت آتے ہیں تو ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ کسی ایسے ملک میں 14 دن قیام کریں جہاں سے مسافروں کے آنے پرپابندی نہیں ہے۔
 مذکورہ مدت پوری کرنے کے بعد وہ مملکت آسکتے ہیں۔ تاہم انہیں یہاں آنے کے بعد یہاں دی جانے والی ویکسین کی ایک بوسٹنگ ڈوز لگوائی جائے گی۔ 
ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب سے چھٹی پر آئے ہوئے 18 ماہ ہو گئے، دوبارہ کمپنی نے نہیں بلایا، حساب بھی دے دیا، لیکن خروج نہیں لگایا دوبارہ سعودی عرب کس طرح جاسکتے ہیں؟ 
 اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج وعودہ کے قانون کی خلاف ورزی پرمملکت میں تین برس کےلیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے۔ جن افراد کو خروج وعودہ کے قانون کی خلاف ورزی کے سبب بلیک لسٹ کیا جاتا ہے وہ ممنوعہ مدت کے دوران صرف اپنے کفیل کے دوسرے ویزے پر ہی آسکتے ہیں۔‘

ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’سعودی عرب سے چھٹی پرجانے کے لیے تین ڈوز لینا ہوں گی؟ (فوٹو اے ایف پی)

واضح رہے جو افراد موجودہ کورونا حالات میں چھٹی پر گئے ہیں اور سفری پابندی والے ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ایوان شاہی کی جانب سے خصوصی رعایت دیتے ہوئے ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبرتک توسیع کے احکامات جاری ہوچکے ہیں اس لیے ایسے افراد پروازیں بحال ہونے پرمملکت آسکتے ہیں جن کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع ہو چکی ہے۔
سفری قانون کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’سعودی عرب سے چھٹی پرجانے کے لیے تین ڈوز لینا ہوں گی؟ 
اس بارے میں قانون کے مطابق وہ افراد جو مملکت سے سفر کرنے کے خواہشمند ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ انہوں نے کورونا سے بچاو کے لیے ویکسین کی دو خوراکیں لی ہوئی ہوں۔
خیال رہے کہ تیسری خوراک کے بارے میں تاحال حتمی طورپر فیصلہ نہیں کیا گیا البتہ مخصوص بیماریوں میں مبتلا افراد کو احتیاطی طورپر کہا گیا ہے کہ انہیں ویکسین کی تیسری خوراک لگائی جاسکتی ہے، جبکہ وزارت صحت کی جانب سے عام افراد کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک کے بارے میں غور کیا جا رہا ہے۔

شیئر: