پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں تمام دھڑوں کی نمائندہ حکومت کے قیام کے سلسلے میں طالبان سے بات چیت کا آغاز کر دیا ہے۔
سنیچر کو وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ دوشنبے میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں خصوصاً تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے طویل بات چیت کے بعد مذاکرات شروع کیے ہیں۔
’ایک شمولیتی حکومت کی خاطر تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کی افغان حکومت میں شمولیت کے لیے طالبان سے مذاکرات کی ابتدا کر دی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
افغانستان میں خواتین کے امور کی وزارت بند، ملازمین کا احتجاجNode ID: 601341
ان کا کہنا تھا کہ ’40 برس کی لڑائی کے بعد (ان دھڑوں کی اقتدار میں) یہ شمولیت ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کی ضامن ہو گی جو محض افغانستان ہی نہیں بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے۔‘
عمران خان کا تمام دھڑوں پر مشتمل ایک جامع حکومت سے متعلق بات چیت کے بارے میں طالبان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دوشنبہ میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں خصوصاً تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے طویل بات چیت کے بعد میں نے ایک شمولیتی حکومت کی خاطر تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کی افغان حکومت میں شمولیت کیلئے طالبان سے مذاکرات کی ابتداء کر دی ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 18, 2021