برٹش ایئرویز کی اسلام آباد سے برطانیہ جانے والی پرواز کے مسافروں کو ازبکستان کے تاشقند ایئرپورٹ پر ’ہنگامی لینڈنگ اور جہاز میں خرابی‘ کے بعد کئی گھنٹے تک ضروریات اور متبادل سفری انتظام سے محروم رہنا پڑا ہے۔
مسافروں نے برٹش ایئرویز کی جانب سے اپنائے گئے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا تو مختلف ویڈیوز کے ذریعے خود کو درپیش مشکلات شیئر کرتے ہوئے مدد کی اپیل کی۔
مزید پڑھیں
-
برٹش ایئرویز کا لندن سے سستی ایئرلائن شروع کرنے کا منصوبہNode ID: 598026
-
برطانیہ نے پاکستان سمیت آٹھ ممالک کو ریڈلسٹ سے نکال دیاNode ID: 601221
مسافروں میں شامل ایک خاتون نے اپنے بیمار والد کے لیے آکسیجن نہ ہونے سمیت اپنے اور دیگر مسافروں کی غذا اور دیگر ضروریات سے محرومی کا شکوہ کیا تو وائرل ہونے والی ویڈیو نے ایئرلائن پر ہونے والی تنقید میں مزید اضافہ کر دیا۔
مہرین بیگ نامی خاتون کا کہنا تھا کہ ’مجھے آپ لوگوں کی مدد چاہیے۔ ہم نے اپنے والد کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ پر، پھر طیارے میں اور ہیتھرو ایئرپورٹ پر آکسیجن کا انتظام کیا تھا۔ طیارے کو ازبکستان میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی ہے جس کے بعد کئی گھنٹوں سے ہمارے پاس آکسیجن اور دیگر اشیا نہیں ہیں۔‘
’یہاں لینڈنگ کے بعد ہمیں 12 گھنٹے سے زائد ہو چکے، کوئی طبی مدد یا غذا نہیں ملی۔ ہمیں اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے کوئی پوچھ نہیں رہا ہے۔‘
اپنے ویڈیو پیغام کے دوران مہرین بیگ نے بتایا کہ اب کئی گھنٹوں کے بعد ہمیں ’کھانے کے لیے پیکٹس دیے گئے ہیں۔ کوئی مدد کے لیے میسر نہیں ہے، ہماری مدد کریں اور برٹش ایئرویز سے پوچھیں کہ کیا ہو رہا ہے۔‘
HELP PLEASE @British_Airways pic.twitter.com/6LHJxW8IEy
— Mehreen Baig (@thequeenmehreen) September 22, 2021
ایئرپورٹ پر درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’چند منٹ کے انٹرنیٹ کے لیے 50 پاؤنڈ کی رقم ادا کی ہے۔‘
ایک الگ ویڈیو میں تاشقند ایئرپورٹ پر موجود ایک مسافر نے بتایا کہ ’دوران پرواز ایک خاتون کی طبیعت کی خرابی پر ہمیں ایئرپورٹ پر اتارا گیا، اس دوران طبیعت کی خرابی کا شکار خاتون انتقال کرگئیں۔‘
British Airways passengers stranded at Tashkent pic.twitter.com/142YqcM4GN
— Nusrat Javeed (@javeednusrat) September 22, 2021