Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران خان کرکٹ کے مکی مینٹل‘: ٹرمپ کی اپنے ’دوست‘ کی تعریف

ڈونلڈ ٹرمپ کی بطور امریکی صدر وزیراعظم عمران خان سے آخری ملاقات جنوری 2020 میں ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے دوران ہوئی تھی۔(فوٹو: روئٹرز)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ بہترین تعلق تھا۔
امریکی صحافی گلین بیک کے ریڈیو شو ’دا گلین بیک پروگرام‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق امریکی صدر نے کہا کہ ’میرا خان کے ساتھ بہترین تعلق تھا۔ آپ کو پتہ ہے وہ ایک بہترین ایتھلیٹ تھے، وہ کرکٹ کے ایک بہترین کھلاڑی تھے۔‘
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو امریکی تاریخ کے مشہور ترین بیس بال کھلاڑی سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ کرکٹ کے ’مکی مینٹل‘ ہیں۔
مکی مینٹل نے 1951 سے لے کر 1968 تک بیس بال ٹیم نیویارک ینکیز کی نمائندگی کی اور وہ امریکا میں ’دی کامرس کامیٹ اور دی مک‘ کے نام سے بھی جانے جاتے تھے۔
گلین بیک کے ریڈیو شو میں گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ’عمران خان میرے دوست تھے اور انہوں نے مجھے سراہا جب میں نے داعش کی خلافت کا 100 فیصد خاتمہ کردیا تھا کیونکہ یہ کام افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء سے زیادہ مشکل تھا۔‘
امریکی صدر کے اس کلپ کو سوشل میڈیا پر پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے شیئر کیا جاریا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے تعلقات

وزیراعظم عمران خان نے جب پاکستان کی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تو دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدگی کا شکار تھے۔
اس کی ایک مثال یہ ہے کہ جنوری 2018 میں بحیثیت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’امریکہ پچھلے 15 برسوں میں بیوقوفی میں پاکستان کو 33 بلین ڈالرز کی مدد فراہم کرچکا ہے اور انہوں نے (پاکستان نے) ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا، وہ ہمارے لیڈروں کو بے وقوف سمجھتے ہیں۔‘
اسی ٹویٹ میں ٹرمپ نے پاکستان پر دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں دینے کا الزام بھی لگایا تھا۔(واضح رہے کہ ٹوئٹر ڈونلڈ ٹرمپ کا ذاتی اکاؤنٹ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے باعث بند کرچکا ہے۔)
اس پر پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’مسٹر ٹرمپ کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی پر ریکارڈ کی درستگی ضروری ہے۔‘
انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ نائن الیون کے واقعات میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن پھر بھی پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں حصہ لیا جس کے نتیجے میں 75 ہزار پاکستانی ہلاک ہوئے اور ان کے ملک کی معیشت کو 123 ارب ڈالرز کا نقصان بھی اٹھانا پڑا تھا۔

ملاقاتیں

وزیراعظم عمران خان کی ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلی ملاقات جولائی 2019 میں واشنگٹن کے دورے کے دوران امریکی صدر کے گھر وائٹ ہاؤس میں ہوئی۔
یہ ملاقات ایک اچھے ماحول میں ہوئی کیونکہ امریکہ اس سے قبل طالبان سے امن مذاکرات شروع کر چکا تھا اور طالبان کو امن کے لیے قائل کرنے کے لیے اسے پاکستان کی مدد درکار تھی۔
اس ملاقات کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور امریکی صدر کشمیر تنازع پر پاکستان اور انڈیا کے درمیان ثالث بننے کی بھی پیش کش کی تھی۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ان سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان ثالثی کروانے کی درخواست کی تھی۔
’اگر میں مدد کرسکتا ہوں تو مجھے ثالث بننے میں خوشی ہوگی۔‘
اس ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کو طالبان سے مذاکرات کرنے پر سراہا تھا اور کہا تھا کہ اس مسئلے کا کوئی عسکری حل نہیں۔
دونوں رہنماؤں کی دوسری ملاقات سال 2019 میں ہی ستمبر کے مہینے میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہوئی۔
امریکا میں پاکستانی سفارتخانے نے اس ملاقات کے بعد کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے اس ملاقات میں تجارت بڑھانے، پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری اور انرجی سیکٹر میں تعاون پر بات چیت کی تھی۔

اب تک کی آخری ملاقات

ڈونلڈ ٹرمپ کی بطور امریکی صدر وزیراعظم عمران خان سے آخری ملاقات جنوری 2020 میں ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے دوران ہوئی تھی۔
اس ملاقات میں بھی ٹرمپ وزیراعظم عمران خان کی تعریفیں کرتے رہے اور کہا کہ ان کی سربراہی میں دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط ہورہے ہیں۔
’ہم بہت اچھی طرح سے ساتھ چل رہے ہیں۔ میں یہ کہوں گا کہ ہم پاکستان سے کبھی اتنے قریب نہیں رہے جتنے آج ہیں۔‘
میڈیا کی موجودگی میں ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کے بارے میں کہا تھا کہ انہیں اپنے ’اچھے دوست، پاکستان کے وزیراعظم‘ کو یہاں دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے.
پچھلے سال وزیراعظم عمران خان نے بھی ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ اگر دنیا میں کورونا وائرس کی وبا نہ پھیلی ہوتی تو پورے امریکی میڈیا کی تنقید کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار امریکی صدر منتخب ہوجاتے۔

شیئر: