Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'آئی پی ایل کی دولت کے باوجود پاکستان کرکٹ کا بادشاہ بن سکتا ہے'

مدثر نذر نے پاکستان کی طرف سے 1976 سے 1989 تک 76 ٹیسٹ کھیلے ہیں۔ (فوٹو: آئی سی سی)
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور مایہ ناز آل راؤنڈر مدثر نذر کا اصرار ہے کہ آئی پی ایل کی دولت کی وجہ سے انڈیا کے عروج کے باوجود ان کا ملک ایک بار پھر ایشین کرکٹ کا بادشاہ بن جائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈیا کے عروج سے پہلے 1980 کے وسط سے لے کر 1990 کی دہائی تک پاکستانی ٹیم عمران خان کی زیر قیادت اپنی شاندار کارکردگی، جس کی وجہ سے اس نے 1992 کا ورلڈ کپ بھی جیتا، کی وجہ سے برصغیر کی کرکٹ پر راج کرتی تھی۔
مدثر نذر نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے اتوار کو دبئی میں ہونے والے پاکستان اور انڈیا کے میچ سے قبل اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میرا نہیں خیال کہ پاکستان تبدیل ہوا ہے۔ یہ انڈیا ہے جو بدل گیا ہے۔'
'آئی پی ایل کی آمد کے ساتھ انہوں نے پیسے کا بہت اچھا استعمال کیا۔ اگر آپ انڈیا میں ڈومیسٹک مقابلے دیکھیں، ان کی تمام ایسوسی ایشنز کو دیکھیں، انہوں نے کتنے اچھے طریقے سے اپنی کرکٹ کو آرگنائز کیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہر ایک کے پاس اپنا سٹیڈیم، اپنی اکیڈمیاں، سکول کرکٹ اور ریاستی کرکٹ ہے۔ انڈیا میں کرکٹ فروغ پا رہی ہے۔'

مدثر نذر کا کہنا ہے کہ انڈیا نے آئی پی ایل کی آمد کے ساتھ پیسے کا بہت اچھا استعمال کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

'لیکن جو لوگ مستقل طور پر اچھا کام کر رہے ہیں وہ انگلینڈ اور آسٹریلیا ہیں۔۔۔ انڈیا سب سے آگے اور دنیا کی تین بہترین سائیڈز میں شامل ہے۔'
سنہ 2008 میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے ایک سال بعد شروع ہونے والی آئی پی ایل نے وائٹ بال کرکٹ کے ایک نئے دور کا آغاز کیا جس نے دیکھنے والوں اور مداحوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ کیا۔
آئی پی ایل دنیا کی امیر ترین ٹی 20 لیگ بن کر ابھری ہے جس کی برانڈ ویلیو 2019 میں ڈف اور فیلپس فنانشل کنسلٹینسی کے مطابق چھ ارب 70 کروڑ ڈالر تھی۔
اسی دوران پاکستان سنہ 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کے لیے نو گو زون بنا رہا۔
مدثر نذر کا انڈین کرکٹ کے حوالے سے کہنا تھا کہ 'بی سی سی آئی آئی پی ایل کے پیسے کو استعمال کرنے کے حوالے سے کافی ہوشیار ہے۔ انڈین کرکٹ اس سے پہلے بھی طاقت ور تھی لیکن اس کے بعد اس نے بہت زیادہ مستقل مزاجی آئی ہے۔'
لیکن وہ پرامید ہیں کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) - ملک کا پریمیئر ٹی 20 ٹورنامنٹ اور نئی انتظامیہ کھیل کو زندہ کرے گی۔

پاکستان 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کے لیے نو گو زون بنا رہا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان کی طرف سے 1976 سے 1989 تک 76 ٹیسٹ کھیلنے والے مدثر نذر سمجھتے ہیں کہ 'یہ وقت کا بھی معاملہ ہے۔ ایک دہائی میں ہم باقی دنیا سے بہتر ہوتے ہیں اور پھر کوئی اور آپ کی جگہ لے لیتا ہے۔'
وہ پی سی بی کے نئے چیئرمین رمیز راجہ کے تحت ایک روشن مستقبل بھی دیکھ رہے ہیں۔
'پی ایس ایل کے ساتھ حالات بہتر ہونے لگے ہیں، لیکن اس میں وقت لگے گا۔'
پاکستان کا انڈیا سے جیت کے حوالے سے بہت بہتر ریکارڈ تھا لیکن اب وہ ہر ورلڈ کپ میں اس سے ہار جاتا ہے
اس حوالے سے مدثر نذر کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کسی دن ایک موڑ لے گی اور ورلڈ کپ میں انڈیا کے خلاف اپنی پہلی جیت درج کرے گی۔

شیئر: