اسیکس .... بہت سے لوگ اپنی بیگمات کی خواہش حتی الامکان حد تک پورا کرتے ہیں اور اس معاملے میں کافی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہیں مگر یہ بیگمات ہیں جو مطمئن ہونے کا نام نہیں لیتی اور انکی فرمائش کا لامتناہی سلسلہ جاری رہتا ہے جس سے انکے شوہر چڑ جاتے ہیں اور انکا ردعمل عجیب و غریب ہوتا ہے۔ ایسا ہی کچھ یہاں اینڈی واکر نامی شخص کے ساتھ ہوا جس نے اپنی بیوی کی روزمرہ کی فرمائشوں سے تنگ آکر مکان کے صحن میں 14فٹ اونچی سینڈل نصب کرادی جس پر 500پونڈ لاگت آئی ہے مگر خاتون کا یہ حال ہے کہ وہ اب بھی مطمئن نظر نہیں آتیں۔ 50سالہ اینڈی واکر اسکریپ مرچنٹ ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ یہ جوتا لادو، وہ جوتا لادو اس کے علاوہ کوئی بات کرنا ہی جانتی لہذا انہوں نے تنگ آکر 500پونڈ کی لاگت سے یہ ہائی ہیل سینڈل اپنے گھر کے صحن میں نصب کردی ہے جو بنیادی طور پر ہیرڈز والوں کی پروموشن اسکیم کیلئے تیار کی گئی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ انکی بیوی جولی کے پاس جوتوں اور سینڈلوں کی بے شمار جوڑیاں موجود ہیں مگر وہ مطمئن ہونے کا نام نہیں لیتی۔اب اینڈی کو امید ہے کہ شاید وہ اپنی فرمائشوں کا سلسلہ بند کردیں کیونکہ اینڈی واکر خوش مزاج ہیں اسلئے انہوں نے اپنی بیوی کو جب پہلی بار یہ بڑی سینڈل دکھائی تو دونوں ہی بے اختیار ہنس پڑے۔ ایسا لگتا ہے کہ بیوی کو بھی خوشی ہوئی ہے مگر حقیقت کا پتہ اس وقت چلے گا جب وہ جوتوں اور سینڈلوں کی فرمائش بند کردے گی۔اب اینڈی کے پڑوسی بھی اس اونچی سینڈل کو اپنے علاقے کا امتیازی نشان سمجھتے اور اسے دیکھ کر مسکرائے بغیر نہیں رہتے جبکہ علاقے کے بچے بھی اسے بڑے سائز کا پھسل پنڈا سمجھ رہے ہیں۔ یعنی اسکا نمونہ ایسا ہے کہ عام پارکوں وغیرہ میں بہت سے بچے اس قسم کی ڈھلان نما چیزوں پر چڑھتے اور پھسلتے نظر آتے ہیں۔