حزب اللہ کا سیاسی نظام پر تسلط لبنان کا اصل مسئلہ ہے: سعودی وزیر خارجہ
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ حقیقی بحران یہ ہے کہ لبنان پر ایرانی مفادات کے ترجمان قبضہ کیے ہوئے ہیں۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ’حزب اللہ کا سیاسی نظام پر تسلط لبنان کا اصل مسئلہ ہے۔ لبنانی قائدین عرب دنیا میں اپنے وطن کی عظمت رفتہ بحال کریں۔‘
العربیہ چینل کو خصوصی انٹرویو میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ’ مسئلہ بعض شخصیات کی بیان بازی کا نہیں بلکہ یہ ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سیاسی نظام پر اپنا قبضہ جمائے ہوئے ہے۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ’ لبنان اور سعودی عرب کے درمیان کوئی بحران نہیں۔ حقیقی بحران یہ ہے کہ لبنان پر ایرانی مفادات کے ترجمان قبضہ کیے ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ضرورت اس بات کی ہے کہ لبنان اپنے یہاں اصلاحات لائے۔ اپنے فیصلوں اور اپنی سرحدوں پر حزب اللہ کا کنٹرول ختم کیا جائے۔‘
یمن سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا کہ ’سعودی عرب یمن میں جنگ بندی اور مکالمے کی بحالی کا پابند ہے۔‘
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ’حوثی اب بھی یمن کے مفاد پر اپنے مفاد اور علاقائی طاقتوں کے مفادات کو اوپر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ سیاسی حل کے بجائےعسکری حل کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔‘
سعودی وزیر خارجہ نے سوڈانی بحران کے حوالےسے کہا کہ’ خرطوم میں ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب اقتدار کی منتقلی کے عمل میں شریک ہے۔‘
انہوں نے سوڈان کے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ’ وہ سب کے لیے قابل قبول حل تک رسائی کے لیے مکالمہ کریں۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ’ ہمیں لیبیا میں مثبت پیش رفت نظر آ رہی ہے اور انتخابات کا ٹریک واضح ہوچکا ہے اور اجرتی جنگجو لیبیا سے نکل رہے ہیں۔‘
عراق سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’انتخابی نتائج پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے، یہ عراق کا اندرونی معاملہ ہے۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ وہاں بدامنی کے باوجود انتخابات ہوئے۔ امید ہے کہ نئی حکومت جلد تشکیل پا جائے گی اورعراق خطے میں موثر کردارادا کرے گا۔‘
مسئلہ فلسطین سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ’ فلسطینی کاز کے حوالے سے سعودی عرب کا جو موقف کل تھا وہ آج بھی ہے اور کل بھی رہے۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔‘
’فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام اور امن کی بحالی کے لیے مذاکرات کی میز پر واپس آئیں‘